لاہور(اپنے نامہ نگار سے)انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت 16نومبر تک ملتوی کر دی: رانا ثناء اللہ سمیت ملزمان کے وکیل نے دلائل مکمل کر لیے ،دوران سماعت رانا ثناء اللہ سمیت پانچ ملزمان نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔رانا ثناء اللہ کے شریک تین ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل دیتے ہوئے وکیل نے کہا رانا ثناء اللہ کے شریک تین ملزمان کی گاڑی سے منشیات نہیں برآمد ہوئی۔ گاڑی کے ڈرائیور پر بھی 9 سی لگا دی گئی ہے۔سماعت کے بعد رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا رات بجلی کی قیمت بڑھائی اب پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا ۔اتنا بڑا اضافہ پہلے نہیں کیا گیا۔ جو سمری بھیجی گئی تھی اس سے دگنا اضافہ کیا گیا ہے۔ عام آدمی کے لیے جینا مشکل ہو چکا ہے ۔یہ کہتا تھا میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاوئں گا ۔آئی ایم ایف کے کہنے پر پاکستان کے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ میں فیصل آباد پنجاب پاکستان کے عوام سے کہوں گا کہ نکلیں اور سڑکوں پر آئیں ۔وقت آ چکا ہے کہ اپوزیشن کو لانگ مارچ کی کال دینی چاہیے ۔عوام کا سیلاب اسلام آباد کی طرف جانا چاہیے اور انہیں وہاں سے نکال باہر پھینکنا چاہیے ۔ایک چارٹر آف اکانومی ہونا چاہیے وہ تو اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہے ۔کٹھ پتلی کو اسلام آباد سے نکالنا ہے ۔پی ڈی ایم میں آٹھ جماعتیں ہیں اور سب متحد ہیں۔ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن میں ہمارے ساتھ ہے ۔مریم نواز ن لیگ کی لیڈر ہونے کے ناطے پی ڈی ایم کا حصہ ہیں۔