بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیے بغیر کسی بھی کھیل کا فروغ ممکن نہیں:ـشکیل شیخ 

لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن، اسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور کرکٹ کمیٹی کے سابق سربراہ شکیل شیخ کا کہنا ہے کہ ہمیشہ ملکی کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی ہی نہیں ملک بھر میں کھیل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور کرکٹرز کو کھیل کی بہترین سہولیات اور مواقع فراہم کرنے کے لیے کوششیں کی ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل سات کھلاڑیوں کا تعلق ناردرن ایسوسی ایشن سے ہے۔ یہ میری اور دونوں شہروں کے کرکٹ منتظمین کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اسلام آباد، عماد وسیم اور حسن علی ہمارے ریجن سے کھیلتے رہے۔ اپنے دور میں کرکٹ گراونڈز کو آباد رکھنے اور کھیل میں کرکٹرز کے لیے کشش پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرتے رہے۔ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیے بغیر کسی بھی کھیل کا فروغ ممکن نہیں ہے۔ اگر آج یہ سات کھلاڑی قومی ٹیم کا حصہ ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم نے صرف اور صرف کھیل کی خدمت کرتے رہے ہیں۔کسی بھی نظام کی کامیابی کھلاڑیوں کی فلاح سے منسلک ہے جب تک کھلاڑی خوشحال نہیں ہو گا یا میرٹ پر سلیکشن نہیں ہو گی اس وقت باصلاحیت کرکٹرز سامنے نہیں آئیں گے۔ ان سات کھلاڑیوں کی قومی ٹیم میں شمولیت ماضی میں ہماری میرٹ پر سلیکشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ گذشتہ تین برسوں میں میرٹ کا قتل عام ہوا ہے۔ احسان مانی کے دور میں کھیل کو تعصب اور سیاست زدہ کیا ہے۔ ایم آر سی اے کے پلیٹ فارم سے ہم احتجاج کرتے رہے ہیں۔ اب نیے چیئرمین رمیز راجہ سے اچھی توقعات ہیں۔ انہوں نے اب تک کرکٹ منتظمین بارے اچھے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ احسان مانی دور میں کرکٹ منتظمین کو دیوار سے لگایا گیا، کھیل کی بے لوث خدمت کرنے والوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ رمیز راجہ کے آنے سے ملک بھر کے کرکٹ منتظمین کو امید ہوئی ہے کہ اب گراس روٹ کرکٹ پر توجہ دی جائے گی اور کلب کرکٹ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن