سندھ حکومت پولیس گردی پر قا ئم ، مخالفین پر کھوٹے مقدمات بنا ئے جا رہے 

کراچی (نیوز رپورٹر) قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پ پ کی سندھ حکومت پولیس گردی پر قائم ہے اور سندھ بھر میں سیاسی مخالفین پر جھوٹے کیس بنائے جارہے ہیں۔ آج نو ماہ ہوچکے ہیں سندھ کے معاشی دہشتگردوں نے مجھ پر سیاسی کیسز بنائے ہوئے۔ انہوں نے کہا آج ثابت ہوگیا ہے کہ آئی جی سندھ بے اختیار ہیں۔ سارے اختیار وزیر اعلیٰ سندھ کے پی ایس او فرخ بشیر کے پاس ہیں۔ اے ڈی خواجہ،  کلیم امام جیسے افسران کو اس لئے یاد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے سیاسی لوگوں کی غلامی نہیں کی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ضلع ایسٹ میں رات ایک بجے پولیس کی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں۔پچھلے دن ایک ہزار گھروں پر مشتمل گوٹھ کو گرانے کا نوٹس دیا گیا نوٹس وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر دیا گیا تھا۔ سندھ میں انٹی انکروچمنٹ پولیس انکروچمنٹ پولیس بنی ہوئی ہے۔ یہ لوگ اربوں کی زمینوں پر قبضے کروا رہے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا حیدرآباد میں ایک مختیارکار نے مور چوری کے الزام میں ایک غریب شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گولی مار کے قتل کر دیا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ایک ایم پی اے صاحبہ جو چائلڈ پروٹیکشن ادارے کی سربراہ بنی ہوئی ہیں نے ایک معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کے معاملے میں جرگے کی تجویز دے دی ہے۔ وہ کہتی ہیں معاملات وڈیروں کے ذریعے حل کروائے جائیں میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ وڈیرے سارے علاقے کے باپ نہیں ہوتے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے وڈیرا شاہی ختم کی تھی آج پ پ کے لوگ وڈیرا شاہی کو فروغ دے رہے ہیں۔ حلیم عادل شیخ قبل ازیں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے مقدمات کی اگلی سماعت 13 نومبر کو مقرر کی گئی۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...