بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں ضلع پونچھ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کے ایک افسر سمیت 2 اہلکار ہلاک جبکہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پلوامہ میں دو کشمیری نوجوان شہید ہو گئے۔ دوسری جانب آسام میں مسلمانوں کیخلاف جاری منظم تشدد اور قتل و غارت گری کے واقعات پر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت کے ہاتھوں مسلمانوں کا استحصال اور ان پر منظم تشدد آج کی بات نہیں‘ یہ سلسلہ پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سے جاری و ساری ہے۔ مقبوضہ وادی میں اپنا تسلط جمانے کی نیت سے اس نے وادی میں نو لاکھ سے زائد اپنی فوج داخل کرکے وہاں کے نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور ان پر مظالم کے پہاڑ توڑنے کا بھی کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جس کی پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کرنے کے علاوہ عالمی برادری سے نوٹس لینے کا تقاضا کیا جاتا ہے ‘ عالمی برادری کے نوٹس لینے کے باوجود بھارت اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آرہا اور اس نے مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز بھی پلوامہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا جبکہ آسام میں مسلمانوں کیخلاف منظم تشدد اور قتل کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ اس تناظر میں او آئی سی نے انگڑائی لیتے ہوئے بھارتی جارحیت کی مذمت کی اور بھارتی حکومت سے مسلمانوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کیخلاف مشرق وسطیٰ کے اہم سکالرز نے حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر بھارتی اقدامات کی مذمت کی جس کے نتیجہ میں کئی وسطی ممالک میں بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع بھی ہو چکی ہے۔ بھارت کو راہ راست پر لانے کیلئے مسلم ممالک بالخصوص او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور عالمی سطح پر اس کیخلاف آ واز اٹھانا ہوگی۔ او آئی سی بھارت سے مطالبہ کرنے کے بجائے اسکی جارحیت کیخلاف اپنا مؤثر کردار ادا کرے اور عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر دبائو ڈال کر مسلمانوں پر بھارتی مظالم روکنے کی کوشش کرے۔