لاہور(کامرس رپورٹر)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ غیر ملکی قرضوں سے چھٹکارے کیلئے قومی پالیسی مرتب کی جائے۔ جب تک ہم عالمی مالیاتی اداروں کے شکنجے میں رہیں گے۔ پاکستان کی ترقی خواب ہی رہے گی۔ عوام جتنی مشکلات اٹھا چکے ہیں۔
انہیں ریلیف دینے کیلئے بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کر کے اسے ایک سطح پر منجمد کیا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ چند ارب ڈالر قرض کی وجہ سے ہمارے فیصلے بھی غیر ملکی مالیاتی اداروں کی اجازت سے مشروط ہیں اور کسی قوم کیلئے یہ بڑی تشویش کی بات ہونی چاہیے۔ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے اگر ہم انہیں بروئے کار لائیں تو نہ صرف غیر ملکی قرضے اتر سکتے ہیں بلکہ ہم خوشحال ممالک کی فہرست میںبھی شامل ہو سکتے ہیں۔ ٹیکسیشن کے نظام میں اتنی استعداد نہیں کہ وہ ٹیکس کا دائرہ اورٹیکس آمدن بڑھا سکے۔ بد قسمتی سے جو لوگ ٹیکس نیٹ میں آگئے ہیں صرف انہی کی ہڈیاں نچوڑی جارہی ہیں۔ بتایا جائے وفاق کے ٹیکس جمع کرنے والے ادارے نے گزشتہ 5 سالوں میں اپنی محنت سے کتنے لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل کئے ہیں۔ اگر ہمارا ٹیکسیشن کا نظام ہی ٹھیک ہو جائے تو ہمیں غیر ملکی قرضوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ مطالبہ ہے کہ غیر ملکی قرضوں سے چھٹکارے کیلئے قومی پالیسی مرتب کی جائے بصورت دیگر ہماری آنے والی نسلیں بھی اسی طرح مقروض ہی رہیں گی۔