لاہور(کامرس رپورٹر )فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس میں یونائیٹڈ بزنس گروپ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صنعتی شعبے کو گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے تاکہ برآمدی اہداف کو بروقت پورا کرنے کے ساتھ ساتھ کمزور معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔ چیئرمین یونائیٹڈ بزنس گروپ شہزاد علی ملک، ستارہ امتیاز نے گزشتہ روز کو ایک بیان میں کہا کہ صنعتی شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور معاشی و سماجی ترقی میں تیزی لانے کیلئے دنیا بھر میں صنعت کو ہر ممکن مراعات دی جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں مروجہ طریق کار یہ ہے کہ بجلی کی قلت کی صورت میں ہمیشہ صنعت کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے بعد زراعت اور پھر تجارتی و گھریلو صارفین آتے ہیں۔ صنعتی شعبہ معاشی ترقی کا انجن ہے۔ لہٰذا حکومت وسیع تر قومی مفاد میں صنعتوں، خاص طور پر برآمدی صنعتی یونٹس کو گیس اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائے۔ بصورت دیگر ہماری تباہ حال معیشت مزید نقصانات کا شکار ہو جائے گی جس سے افرادی قوت بے روزگار اور زرعی ترقی و پیداوار متاثر ہو گی۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور فصلوں کی کاشت کیلئے درکار پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوگا۔ شہزاد ملک نے کہا کہ توانائی کا شعبہ گذشتہ صدی کے دوران صنعتی ترقی کا ایک اہم محرک رہا ہے جو باقی معیشت کو رواں رکھنے کیلئے ایندھن فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے صنعتی شعبے کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے قابل تجدید توانائی کے وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ گیس اور بجلی کسی بھی صنعت کی لائف لائن ہیں جس کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ اس لیے حکومت کم از کم دو شفٹوں کیلئے ان کی دستیابی کو یقینی بنائے تاکہ برآمدی آرڈرز بروقت مکمل ہو سکیں۔ کوئی بھی پالیسی فیصلہ لینے سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے تو تاجر برادری اس نازک بحران میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ شہزاد علی ملک نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان کے جائز مطالبات پر ہمدردانہ غور کرتے ہوئے گرتی معیشت کو تباہی سے بچانے کیلئے جرات مندانہ فیصلہ کرے گی۔