لاہور(خصوصی نامہ نگار)بعثت ِ رحمت ِ عالم مومنین پر اللہ کی رحمت اور احسان عظیم فرمایا گیا ہے۔ ولادت باسعادت کے ایام کو اظہارِ محبت کے تحت منایا جاتا ہے لیکن جب بعثت کی بات آئے گی تو ہمیں اس سے درس ملتا ہے کہ دعویٰ عشق حدود و قیود کا خیال رکھتے ہوئے کیا جائے اوریہ بندہ مومن کو اس کے مقصد حیات کی طرف لے جاتا ہے۔ آپ سے رشتہ ایمانی معاشرے میں اتحاد و اتفاق کا سبب ہے اور زندگی کے ایک ایک پہلو میں رہنمائی عطا فرماتا ہے اور یہ تعلق امتی کا بندہ مومن سے ایمان کا ہے جسے آج ہم دنیا کی نذر کر کے اپنا بہت بڑا نقصان کر رہے ہیںضرورت اس امر کی ہے کہ بعثت ِ عالی کو مقدم رکھتے ہوئے اپنی ذات کو ثانوی حصے میں لے جائیں۔ان خیالات کا اظہار حضرت امیر عبدالقدیر اعوان شَیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے ایوان اقبال لاہور میں ہزاروں مردوخواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ آپ انجام بد سے ڈرانے والے اور لوگوں کو اللہ کی طرف بلانے والے ہیں اور آپ ایک روشن چراغ ہیں۔ ایسا روشن چراغ کہ انسانیت رہتی دنیاتک اس سے سیراب ہوتی رہے گی اور اس پر عمل کرنے سے سلامتی کا حصول ہوگا اور آپ کا ارشاد ہے کہ میں اس وقت بھی اللہ کا نبی تھا جب حضرت آدم علیہ السلام کا وجود مکمل نہ ہوا تھا۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
آپ سے رشتہ ایمانی معاشرے میں اتحاد و اتفاق کا سبب ہے:امیر عبدالقدیر اعوان
Oct 17, 2022