چناب نگر + ٹوبہ ٹیک سنگھ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) گیس پریشر میں نمایاں کمی کے بعد گیس کی لوڈ شیڈنگ بدستور جاری، طلباءوطالبات ناشتہ کیے بغیر سکولوں کو روانہ والدین کی جانب سے شدید ردعمل، انتظامیہ کی جانب سے ناقص انتظامات پر شہری نالاں اصلاح احوال کا مطالبہ۔ ذرائع کے مطابق گیس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے شہری آبادیوں میں موسم سرما کی آمد سے قبل ہی جامع حکمت عملی نہ اپنانے پر گیس کے بدترین بحران اور لوڈ شیڈنگ کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت آئے روز بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تو کردیتی ہے لیکن حکومت کی جانب سے عوام کو گیس اور بجلی بحرانوں سے نکالنے کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جا تے جس سے شہری آبادیوں میں توانائی بحران پیدا ہو جاتا ہے۔ حکومت کو چاہیے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے موئثر اقدامات کئے جائیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردو نواح میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے، محلہ ہاﺅسنگ کالونی نمبر ایک سمیت شہر بھر میں دن اور رات کے اوقات میں کسی بھی وقت سوئی گیس بند کردی جاتی ہے، جس کے باعث خواتین کو گھریلو امور کی انجام دہی خصوصا کھانا پکانے کیلئے سخت دشوار ی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ شہریوں کو کھانا پکانے کیلئے مہنگے ایل پی جی سلنڈرز اور لکڑی و کوئلے کا ایندھن استعمال کرنا پڑرہا ہے۔ صبح کے وقت گیس کی بندش کے باعث طلباءو طالبات اور ملازمین کو ناشتہ بازار سے کرنا پڑتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ گیس بندش کے باعث ان کا کاروبار شدید متاثر ہو رہا ہے اور مہنگے داموں گیس سلنڈرز خرید کر استعمال کرنا پڑرہے ہیں، سوئی گیس صارفین کی بڑی تعداد نے اعلیٰ ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ سوئی گیس کی پورے پریشر کے ساتھ فراہمی یقینی بنائی جائے اور غیر اعلانیہ بے وقت لوڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کیا جائے ۔
گیس لوڈشیڈنگ