ماہی گیر ڈے کیئر سینٹر کی جانب سے ریڑھی گوٹھ میںسماجی انٹرپرائز قائم


کراچی(این این آئی)سماجی ادارے ماہیگیر ڈے کیئر سینٹر کی جانب سے ریڑھی گوٹھ میں غر یب بچوں کے لیے اسکول کا قیام ،سماجی کارکن اور ماہر تعلیم کلثوم انور کا کہنا ہے کہ جب والدین اپنے گھروں سے دور ملازمتوں پر گئے ہوتے ہیںتو ان کے بچے کسی بڑے فرد کی نگرانی کے بغیر پیچھے رہ جاتے ہیں، اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ آپ(والدین ) نوکری کر یں بچے ہم سنبھالیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی کار کن کلثوم انور کا کہنا ہے کہ اپنے بچے کی خیریت اور اس کی محفوظ رہائش کے متعلق مسلسل فکر، والدین خاص طور پر ایسی ماﺅں کی ذہنی صحت کو متاثر کر سکتی ہے جن سے معاشرہ بچوں کی بہتر پرورش کی توقع رکھتا ہے۔ جن بچوں کو توجہ نہیں دی جاتی وہ برا یا پرتشدد رویہ اختیار کرلیتے ہیں، جنسی استحصال کا سامنا کرتے ہیںاور مذموم برائیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کلثوم انور نے بتایا کہ ریڑھی گوٹھ جیسے کم آمدنی والے علاقے کے زیادہ تر لوگ اپنے ذریعہ معاش کے لیے ماہی گیری پر انحصار کرتے ہیں لیکن بڑھتی ہوئی سمندری آلودگی، کچرے کے مناسب انتظام کی کمی اور آبادی میں اضافے نے مکینوں کی روزی روٹی مہنگی کر دی ہے۔ نتیجتاً خواتین کے پاس اپنے بچوں اور گھر کی کفالت کے لیے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ریڑھی گوٹھ کے آس پاس تقریناً 200 چھوٹی اور بڑی صنعتیں موجود ہیں جہاں ریڑھی گوٹھ کی 500 کے قریب خواتین کام کرتی ہیں۔ وہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کام کرتی ہیں۔ کئی خواتین طلاق یافتہ یا بیوہ ہیں اور اپنے بچوں کے لیے کام کرتی ہیں۔ جب والدین اپنے گھروں سے دور ملازمتوں پر گئے ہوتے ہیںتو ان کے بچے کسی بڑے فرد کی نگرانی کے بغیر پیچھے رہ جاتے ہیں۔ یہ بچے سمندر کے گرد کھیلتے ہیں، چرس سمیت منشیات کے عادی ہو جاتے ہیں اور سب سے بڑھ کر انتہا پسندی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ 
ماہی گیر ڈے کیئر سینٹر 

ای پیپر دی نیشن