ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ درمیانی عمر میں ہونے والی آنکھوں کی بیماری اب 6 سال کی عمر کے بچوں کو بھی لاحق ہورہی ہے۔ اس کی وجہ ان بچوں کا اسکرین (ٹیلی ویژن، موبائل فون یا کمپیوٹر) کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنا ہے، کیونکہ اس دوران وہ آنکھ اور پلک نہیں جھپکاتے۔آنکھوں خشک ہونے کی یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب آنکھوں کو تر رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں آنسوں خارج نہیں ہوتے۔ماہرین کے مطابق اگر اس کا علاج نہ کروایا جائے تو یہ بہت تکلیف دہ ہوجاتی ہے اس کی علامات میں آنکھوں میں کنکر کی موجودگی سے ملتا جلتا درد، زخم و سوجن اور آنکھیں سرخ اور حساس ہوجانا ہے۔ متاثرین کو بیماری اس کا احساس اس وقت ہوتا ہےجب پیاز کاٹنے کے تجربے سے گزرنے کے دوران کیفیت سے اس کا تقابل کیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ یہ بیماری عام طور پر 50 سے 60 برس کے معمر افراد کو ہوتی ہے لیکن اب چھ برس تک کی عمر کے بچے بھی اس میں مبتلا ہورہے ہیں۔ برطانوی ماہر امراض چشم سارہ فرانٹ کے مطابق 15 برس قبل جب انہوں نے اپنی پریکٹس شروع کی تو ان کے پاس اس قسم کی بیماری کے ساتھ کوئی ایک مریض بھی نہیں آتا تھا لیکن اب یہ تعداد بہت بڑھ گئی ہے اور 6 برس کے بچے بھی اس میں مبتلا ہورہے ہیں