کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ اگر بارڈر پر تیل بند کیا گیا تو بھیانک نتائج نکلیں گے۔ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ہمارے علاقے کے لوگوں کو کاروبار کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔ ہمیں بارڈر بند کرنے کی بجائے نوجوانوں کو گلے لگانا چاہیے، بلوچستان کے فیصلے کسی اور کی بجائے عوامی نمائندوں کو کرنے دیں۔ اس پر سپیکر بلوچستان اسمبلی نے مولانا ہدایت الرحمان سے کہا کہ آپ قرارداد لے آئیں، جس میں سمگلنگ کو قانونی قرار دیا جائے۔ دوران خطاب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ میں بارڈر سے تعلق رکھتا ہوں، کچھ سال پہلے تک انڈے اور مرغی بھی ایران سے آتی تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے صوبائی اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم غیر قانونی عمل پر قانون ساز اسمبلی میں بات نہیں کر سکتے۔ بلوچستان میں غیر معمولی حالات ہیں، علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔ تیل کی سمگلنگ سے اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ یہاں تیل پر بات غیر قانونی ہے تو قومی اسمبلی میں بھنگ کی بات کرنا قانونی ہے۔ صوبائی وزیر شعیب نوشیر وانی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتر بنانے کیلئے سب کو مل کر فیصلہ کرنا ہوگا۔