آئینی ترمیم پر بڑا بریک تھرو

26 ویں آئینی ترمیم پر بڑا بریک تھرو ہوگیا. مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیں۔ذرائع کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی بنچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا۔پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت اور جے یو آئی نے مشترکہ مسودہ پر پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے.مولانا فضل الرحمان حتمی مسودہ پی ٹی آئی قیادت کیساتھ شیئر کرینگے ۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا.اجلاس میں آج بھی آئینی ترمیم پر حتمی فیصلہ نہ ہو سکا، اجلاس کل دوبارہ ہو گا۔اس حوالے سے لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اتفاق رائے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں بس اب ایک پھونک کی دیر ہے، پھونک کمیٹی مارے گی. آج کمیٹی میں بہت اچھی گفتگو ہوئی ہے. تقریباً سب کا اتفاق ہوگیا ہے۔ رہنما پیپلزپارٹی شیریں رحمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ آج پی ٹی آئی نے مسودہ پیش نہیں کیا. پی ٹی آئی آج شام جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ بیٹھے گی، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کا مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دو دن کی بات ہے خود دیکھ لیجیے گا آئینی مسودے کی تیاری کے لیے بہت محنت ہوئی ہے، سب کی گزارشات سن کر آگے چلیں گے، بلاول بھٹو نے اس کی پہل کی ہے اور ہم اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے سیاسی فورمز استعمال کر رہے ہیں۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق اتفاق رائے کے قریب پہنچ گئے ہیں، امید پر دنیا قائم ہے، اللہ بہتر کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل کے فروغ اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے اگر یہ عدالتی اصلاحات کا ایجنڈا ہے تو ضرور کامیابی ملنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک پیچیدہ صورتحال سے گزر رہا ہے، ایم کیو ایم نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آنے والے اس بل پر اپنا مثبت کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فاروق ستار نے مزید کہا کہ اس وقت ملک پیچیدہ صورتحال سے گزر رہا ہے. ایم کیو ایم نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آنے والے اس بل پر اپنا مثبت کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن