انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلے نے سیہون ائیر پورٹ کے بعد انڈس ہائی وے کو تیرہ کلومیٹر تک اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد ضلع دادو اور جامشورو کے درمیان واحد زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ منچھر جھیل کے سیلابی پانی سے یونین کونسل بوبک مکمل طور پر زیرآب آگئی ہے جہاں سات سے نو فٹ پانی کھڑا ہے۔ ادھر سندھ کے قدیم شہر بختیار پور اور آراضی کے علاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں جہاں تیس ہزار سے زائد افراد ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں ۔ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو نکالنے کے لیے پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ جھیل کے شگاف سے آنے والے پانی کو راستہ دینے کے لئے دریائے سندھ میں میل ایک سو کے مقام پر کٹ لگایا جارہا ہے ۔ سیلابی پانی سے تحصیل سیہون شریف کے ڈیڑھ سو سے زائد دیہات اور کئی ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی زیرآب آچکی ہیں۔