عید کے دنوں میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 18 کشمیریوں کی شہادت اور تین سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے پر بیرون ملک مقیم کشمیری کمیونٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر سینٹر یو رپی یونین برسلز کے چیئر مین بیریسٹر عبدالمجید نے مقبوضہ وادی میںتشد د کی لہر اور نہتے معصوم کشمیریوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میںجاری تشدد کو روکنے کیلئے بھارتی سرکار پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ جارحیت اور بربریت کی لہر کو ختم کرنے کیلئے وادی سے سکیورٹی فورسز اور پولیس کو واپس بلائے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے سربراہ سردار محمد جاوید نے کہا ہے کہ بھارت نے مذاکرات برائے مذاکرات کا اپنا ریکارڈ نہیں ٹوٹنے دیا اور ایک بار پھر کشمیریوں کو نئی دہلی مذاکرات کے بہانے بلا کر جھنڈی دکھا دی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری قیادت اپنے تین نکاتی ایجنڈے کی تکمیل ہونے تک بھارت کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے فوج کے انخلائ‘ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری اور استصواب را ئے کر وانا ہو گا۔ دریں اثناء امریکی ریاست فلوریڈا کے انتہا پسند پادری ٹیری جان کے 11 ستمبر کے مذموم اعلان کے خلاف مقبوضہ وادی کشمیر میں کشمیریوں نے تحفظ ناموس رسالتؐ کے لئے کرفیو کی پروا کیے بغیر سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی پادری کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران وادی کے مختلف مقامات پر ہنگامی جلسے اور جلوس نکالے گئے، جس پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے ہجوم منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا جس میں 100 سے زائد افراد زخمی اور ایک شخص محمد مقبول شیخ شہید ہو گیا، جسے ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کر دیا گیا۔ سرحدی ضلع پونچھ کے علاقہ میں پریڈ گرائونڈ میں 10 ہزار کشمیری مظاہرین نے نجس پادری کے خلاف نعرے بازی کی اور امریکی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقع کا نوٹس لیں اور پادری ٹیری جان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس کے خلاف کارروائی کریں۔ کشتوار کے علاقہ میں بھی ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کیا جبکہ کشمیر سنٹر برسلز کے چیئرمین بیرسٹر عبدالحمید ترمبو نے جنیوا میں احتجاجی جلوس کے دوران نہتے اور معصوم کشمیریوں کے ساتھ روا سلوک اور جبری تشدد، خواتین کے ساتھ عصمت دری کے واقعات اور معصوم و بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیے جانے کے واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور تحفظ ناموس رسالتؐ کی خاطر شہید ہونے والے محمد مقبول شیخ کی شہادت پر افسوس کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور یورپی یونین، اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ جاری ظلم اور تشدد کی کو روکنے کے لیے ہندوستان پر دبائو ڈالیں۔ دریں اثناء بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے فلوریڈا کے پادری کے اقدام اور بے حرمتی کے واقع کی پرزور مذمت کی
مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالی ہلاکتوں پر کشمیری کمیونٹی کا بھارت کیخلاف احتجاج
Sep 17, 2010
عید کے دنوں میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 18 کشمیریوں کی شہادت اور تین سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے پر بیرون ملک مقیم کشمیری کمیونٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر سینٹر یو رپی یونین برسلز کے چیئر مین بیریسٹر عبدالمجید نے مقبوضہ وادی میںتشد د کی لہر اور نہتے معصوم کشمیریوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میںجاری تشدد کو روکنے کیلئے بھارتی سرکار پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ جارحیت اور بربریت کی لہر کو ختم کرنے کیلئے وادی سے سکیورٹی فورسز اور پولیس کو واپس بلائے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے سربراہ سردار محمد جاوید نے کہا ہے کہ بھارت نے مذاکرات برائے مذاکرات کا اپنا ریکارڈ نہیں ٹوٹنے دیا اور ایک بار پھر کشمیریوں کو نئی دہلی مذاکرات کے بہانے بلا کر جھنڈی دکھا دی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری قیادت اپنے تین نکاتی ایجنڈے کی تکمیل ہونے تک بھارت کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے فوج کے انخلائ‘ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری اور استصواب را ئے کر وانا ہو گا۔ دریں اثناء امریکی ریاست فلوریڈا کے انتہا پسند پادری ٹیری جان کے 11 ستمبر کے مذموم اعلان کے خلاف مقبوضہ وادی کشمیر میں کشمیریوں نے تحفظ ناموس رسالتؐ کے لئے کرفیو کی پروا کیے بغیر سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی پادری کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران وادی کے مختلف مقامات پر ہنگامی جلسے اور جلوس نکالے گئے، جس پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے ہجوم منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا جس میں 100 سے زائد افراد زخمی اور ایک شخص محمد مقبول شیخ شہید ہو گیا، جسے ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کر دیا گیا۔ سرحدی ضلع پونچھ کے علاقہ میں پریڈ گرائونڈ میں 10 ہزار کشمیری مظاہرین نے نجس پادری کے خلاف نعرے بازی کی اور امریکی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقع کا نوٹس لیں اور پادری ٹیری جان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس کے خلاف کارروائی کریں۔ کشتوار کے علاقہ میں بھی ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کیا جبکہ کشمیر سنٹر برسلز کے چیئرمین بیرسٹر عبدالحمید ترمبو نے جنیوا میں احتجاجی جلوس کے دوران نہتے اور معصوم کشمیریوں کے ساتھ روا سلوک اور جبری تشدد، خواتین کے ساتھ عصمت دری کے واقعات اور معصوم و بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیے جانے کے واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور تحفظ ناموس رسالتؐ کی خاطر شہید ہونے والے محمد مقبول شیخ کی شہادت پر افسوس کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور یورپی یونین، اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ جاری ظلم اور تشدد کی کو روکنے کے لیے ہندوستان پر دبائو ڈالیں۔ دریں اثناء بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے فلوریڈا کے پادری کے اقدام اور بے حرمتی کے واقع کی پرزور مذمت کی