نظرےہ¿ پاکستان کسی جرنےل کی درےافت نہےں

چنانچہ 22تا 24مارچ 1940ءلاہور مےں منعقدہ آل انڈےا مسلم لےگ کے تارےخی اجلاس مےں باضابطہ طور پر اےک قرارداد کی صورت مےں مطالبہ¿ پاکستان پےش کردےا گےا۔ ےوں اس دو قومی نظرےہ نے نظرےہ¿ پاکستان کی صورت اختےار کرلی ےعنی برصغےر کے مسلمانوں کے لئے ان کے اکثرےتی علاقوں مےں اےک اےسی آزاد مملکت کا قےام جہاں تمام امور قرآن و سنت کی روشنی مےں چلائے جائےں گے۔ان تمام معروضات سے فاضل کالم نگار پر ےہ واضح کرنا مقصود ہے کہ نظرےہ¿ پاکستان کی اصطلاح ےحےیٰ خان کے فوجی دور حکومت کی درےافت نہےں بلکہ تحرےک آزادی کے اےام کی اےک زندہ و پائندہ حقےقت ہے۔ اس کے باوجود اگر آپ کی تسلی و تشفی نہےں ہوئی تو پھر تارےخی لحاظ سے اےک انتہائی مستند حوالہ ملاحظہ فرمالےں اور اگر آپ مےں اخلاقی جرا¿ت ہے تو ”برملا“ اس کی تردےد کرکے دکھائےں۔ مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ سے بہتر قائداعظمؒ کو کوئی نہےں جانتا تھا۔ انہےں بابائے قوم کا نقش ثانی قرار دےنا مبالغہ نہ ہوگا۔ 25دسمبر 1956ءکو اپنے عظےم بھائی اور مسلمانوں کے نجات دہندہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ےومِ ولادت پر رےڈےو پاکستان سے اےک نشری تقرےر کے دوران پاکستانی قوم کو اس کی کوتاہےوں پر متنبہ کرتے ہوئے اُنہوں نے فرماےا:-
 "I want you to do a litte bit of heart searching so that you know where weakness lies and how you can overcome it. Surely you are not today at such a great disadvantage as you had been when you were struggling against two mighty forces to win your freedom. You must look inward to find the cause.
 Is it that you have allowed yourselves to be beguiled by people who in their hearts do not believe in the ideology of Pakistan? Is it that you have not taken pains to throw up a bold and selfless leadership devoted to your ideals and true interests? Is it that you took freedom to mean respite and relaxation and not a challenge to your capacity for concerted and creative endeavour? Is it that you allowed your enemies disguised as your friends to create schisms in your ranks and wean you away from active pursuit of the ideals for which Pakistan came into being? These are questions which you must answer for yourself."
(Ref: Speeches, Messages, and Statements of Madar-i-Millat Mohtarama Fatima Jinnah (1948-1967), P.160, Collected and Edited by Salahuddin Khan,
Published by Research Society of Pakistan, University of the Punjab, Lahore, 1976.)
نظرےہ¿ پاکستان سے بےزار کالم نگار نے ےہ انکشاف بھی فرماےا ہے کہ ”نظرےہ¿ پاکستان کی اےجادکا اصل مقصد ذوالفقار علی بھٹو کو ان کے اردگرد جمع ”دہرےوں اور کمےونسٹوں“ کی وجہ سے اقتدار سے محروم رکھنا تھا۔“ حقےقت تو ےہ ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو اور اس وقت برسراقتدار فوجی جنتا کے درمےان گہری تال مےل تھی۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو برسر اقتدار آنے سے روکنے کے لیے یحییٰ خان اور ذوالفقار علی بھٹو نے مل کر سازش کی جس کا نتیجہ ملک ٹوٹنے کی صورت برآمد ہوا۔ اقتدار کی اس کش مکش میں نظریہ¿ پاکستان کو گھسیٹنا کہاں کی دانشمندی ہے ؟    (ختم شد)

ای پیپر دی نیشن