گستاخانہ فلم بنانے میں شریک تمام افراد واجب القتل ہیں: سنی اتحاد کونسل

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل کے مفتیوں نے توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ فلم بنانے کے عمل میں شریک تمام افراد کو واجب القتل قرار دینے کا فتویٰ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ گستاخِ رسول کی سزا صرف اور صرف موت ہے اور اس عقیدے پر تمام اُمت مسلمہ متفق ہے۔ عہد ِ نبوی اور خلفائے راشدین کے دور کی مثالیں بھی اس عقیدے کی تائید کرتی ہیں۔ فتویٰ دینے والے مفتیوں میں مفتی محمد سعید رضوی، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی محمد کریم خان، مفتی مسعود الرحمن اور دیگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے اعلان کیا ہے کہ گستاخانہ فلم کے خلاف جمعہ 21ستمبر کو دنیا بھر میں یومِ احتجاج منایا جائے گا اور پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں سمیت دنیا بھر کے ممالک میں ”لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم“ ریلیاں نکالی جائیں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی اور صدر آصف زرداری ستمبر میں ہونے والا اپنا دورہ¿ امریکہ منسوخ کریں اور پاکستانی سفیر کو امریکہ سے فی الفور واپس بلایا جائے اور امریکی سفیر کو ملک سے نکالا جائے۔ گستاخانہ فلم کی تیاری آزادی¿ اظہار نہیں، بیہودگی اور دہشت گردی ہے۔ فضل کریم نے تجویز دی کہ تمام ممبران پارلیمنٹ سانحہ¿ بلدیہ ٹاﺅن کراچی کے متاثرین کی امداد کے لیے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن