کراچی میں بھی توہین آمیز فلم کیخلاف احتجاج کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسلامی جمیعت طلباء کے کارکنوں نے امریکی قونصلیٹ کی جانب احتجاجی مارچ کیا

کنٹینرکی مدد سے بلاک کئے گئے روڈ،عوام کو ایم ٹی خان کے نام سے موسوم شارع عام سے دور رہنے کی ہدایت،پولیس رینجرز کی بھاری نفری اور پھر ساری ترکیبیں آج بھی ناکام ہو گئیں ،اسلامی جمعیت طلباء کے کارکن نعرے لگاتے ہوئے امریکی قونصلیٹ کی جانب چل پڑے، بس پھر کیا تھا پولیس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ،مظاہرین پر کر ڈالی آنسو گیس کی دھواں دھار شیلنگ،فضا میں مرچیں سی بھر گئیں لیکن مظاہرین پھر بھی نہ رکے۔ وہ توہین آمیز فلم کے خلاف امریکی قونصلیٹ جنرل کے سامنے اپنے غم و غصے کا اظہار کرنا چاہتے تھے اور پولیس کو حکم تھا کہ کوئی مظاہرین امریکی قونصلیٹ کے پاس پھٹکنے بھی نہ پائے،جب آنسو گیس سے بات نہ بنی تو پولیس نے شروع کر دیں لاٹھیاں برسانی،آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے جواب میں کالجز کے طلباء نے بھی اٹھا لئے پتھر،دو بدو رہا مقابلہ،ایم ٹی خان روڈ قاہرہ کی تحریم اسکوائر کا منظر پیش کرنے لگی اور پھر جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے سارا دن رہا جاری،اسلامی جمعیت طلباء کے ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے ریلی ناکام بنانے کے لئے وفاقی جامعہ اردو اور آس پاس کے کالجز میں زبردستی چھٹی کرائی تاہم ریلی اعلان کے مطابق نکلی،ترجمان کے مطابق ریلی میں ایک سو پندرہ کارکنان گرفتار کئے گئے جبکہ اس دوران بیس سے زائد مظاہرین زخمی بھی ہوگئے۔

ای پیپر دی نیشن