اسلام آباد (آئی این پی+اے پی پی) پاکستان‘ کرغزستان، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان بجلی کی ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے منصوبہ کاسا1000 پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے چار ملکی اجلاس میں عمل درآمد کی قرارداد پر دستخط کئے گئے جس کے تحت ایک ارب ڈالر کے منصوبہ پر 2014ء میں کام شروع کرکے اسے تین سال میں مکمل کیا جائے گا‘ پاکستان اس منصوبہ کیلئے 200ملین ڈالر فراہم کرے گا‘منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان کو 1300میگاواٹ بجلی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ بین الحکومتی کونسل منصوبے پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے وزیر پانی و بجلی کی زیر صدارت اجلاس ہوا‘ اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو بجلی کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ بجلی بحران نے معاشی ترقی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاسا 1000 منصوبہ پاکستان کی پہلی ترجیح ہے، یہ منصوبہ ایک ارب ڈالر کی لاگت سے مکمل ہو گا۔ عوام کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، بہت سے منصوبے زیر تعمیر ہیں جبکہ متعدد نئے منصوبے بھی شروع کیے جا رہے ہیں۔ 3 سالوں میں ٹرانسمیشن لائن پاکستان تک بچھائی جائے گی۔ منصوبے سے پاکستان کو گرمیوں کے 5 ماہ کے دوران ایک ہزار میگاواٹ بجلی ملے گی جس کا ٹیرف5 روپے فی یونٹ تجویز کیا گیا ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان کو بجلی بحران کا سامنا ہے۔ کاسا1000 اس بحران کو کم کر نے میں مددگار ثابت ہو گا۔ ہمیں اس وقت بھی 5000 میگاواٹ بجلی کے شاٹ فال کا سامنا ہے۔ بجلی بحران نے معیشت کی کمر توڑ دی ہے قرارداد پر دستخط کے بعد یہ منصوبہ ایک حقیقت بن چکی ہے۔ مقررہ وقت تک منصوبہ کو مکمل کرلیا جائے گا۔ حکومت بجلی بحران کے خاتمہ کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ گڈانی میں 6600 میگاواٹ کا منصوبہ لگا رہے ہیں۔