گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت نیوز) طالبان لیڈر ملاعمر کے استاد مرحوم ایم این اے قاضی حمید اللہ کے دینی مدارس سے حراست میں لئے جانیوالے دو طالب علموں کو تفتیش کیلئے چلاس منتقل کردیا گیا ہے۔ دونوں کو چلاس واقعہ کے ملزمان کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اتوار کے روز خفیہ اداروں کے اہلکار اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شیرانوالہ باغ اور چمڑہ منڈی کے قریب مرحوم ایم این اے قای حمید اللہ کے دینی مدارس سے زیر تعلیم مجموعی طور پر 22 طالبعلموں کو حراست میں لیا تھا۔ بعدازاں 20 طالب علموں کو ابتدائی چھان بین کے بعد رہا کردیا گیا۔ علاوہ ازیں سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک روز قبل گوجرانوالہ کے مدرسہ سے حراست سے لئے گئے طلباء میں سے 2 طالبعلم سانحہ چلاس کے ملزمان کے ساتھی نکلے۔ دونوں طلباء دلبر خان اور عطا الرحمان افسران کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے تھے۔ دونوں ملزمان نے فون پر افسران کے بارے میں اطلاع دی۔ واضح رہے کہ 5 اگست کو چلاس میں فائرنگ کرکے ایک کرنل، کیپٹن اور ایک ایس ایس پی کو جاں بحق کردیا گیا تھا۔
گوجرانوالہ کے مدرسہ سے حراست میں لئے گئے 2 ملزمان سانحہ چلاس کے ملزمان کے ساتھی نکلے، سکیورٹی ذرائع
Sep 17, 2013