عامر کمال صوفی
مکرمی! تحریک پاکستان پوری دنیا میں ایک منفرد تحریک تھی جس کا مقصد مسلمانان ہند کی آزادی کےلئے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ تھا۔ یہ تحریک قائداعظمؒ محمد علی جناحؒ کی زیر قیادت اٹھی تھی جس نے 14 اگست 1947ءکو ایک آزاد وطن ہند کے مسلمانوں کے لئے عطا کیا۔ قائداعظمؒ محمد علی جناحؒ نے بحیثیت مسلم لیگ کے لیڈر اپنی طاقت اور اپنی قابلیت کے ذریعے اپنا لوہا منوایا۔ قائداعظم اپنی سٹیٹ مین شپ کے ذریعے ہندوﺅں اور برٹش راج کو یہ منوانے میں کامیاب ہوئے کہ ہندوستان میں دو قومیں آباد ہیں ایک ہندو اور دوسری مسلمان جن کی بود و باش ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ سیاسی قوتوں کو مکمل طورپر سمجھنے پاکستان حاصل کرنے‘ قائداعظم کے کردار پر روشنی ڈالنے کے لئے ہمیں اپنی قوم کوتعلیم دینے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ اسی قسم کی تقاریب منعقد کرنے کے لئے ”قائداعظم فورم “ غیر سیاسی تنظیم بنائی گئی جس کا قیام 3 جون 1994ءکو سول آفیسرز میں GOR-1 لاہور میں ایک تقریب میں عمل میں لایا گیا۔ اسفورم کے قیام سے پہلے 3 جون1947ءجو کہ منصوبہ ہند کہلاتا ہے۔ یہ دن ہر سال جناب پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی 1973ءسے مناتے چلے آ رہے ہیں ایک تقریب پنجاب سول آفیسرز میس میں منعقد ہوئی جس کی صدارت پاکستان کے سابق چیف جسٹس شیخ انوار الحق (مرحوم) نے کی۔ جسٹس شیخ انوار الحق نے پروفیسر صوفی کو حالات کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے تجویز دی کہ یہ تقریب آپ ہر سال مناتے ہیں کیوں نہ اس تقریب Get to fetter کو ایک فورم کی کل دے دی جائے۔ چنانچہ اسی میٹنگ میں یہ متفقہ فیصلہ ہوا کہ یہ تقریب ”قائداعظمؒ فورم“ کے نام سے منعقد کی جائے گی۔ چنانچہ اس طرح قائداعظمؒ فورم کی تشکیل ہوئی۔ اس تقریب میں قائداعظمؒ فورم کا آئین تشکیل دیا گیا۔ جس کے تحت فورم کا ایک صدر ہو گا اور ایک سیکرٹری جنرل جن کی معیاد بھی چار سال ہو گی۔ اس فورم ایک سیکرٹری خزانہ ہو گا جو فورم کے خزانے کا انچارج ہوگا۔ صدر اور سیکرٹری جنرل کے مشورے سے دیگر فورم کے عہدیداران اور نئی کمیٹیوں کوتشکیل دی جائے گا۔ اس فورم کا کام یہ ہو گا۔ -1 کانفرنس منعقد کرنا‘ -2 لیکچرز کا اہتمام کرنا‘ -3 بیاناتجاری کرنا‘ -4 میڈیا اور اخبارات میں مضامین لکھنا‘ -5 ریرچ کا کام کرنا‘ -6 لوگوں کو بتانے اور سمجھانے کے لئے دوسرے طریقے ذرائع آزمانا۔ تیسری چیز اس فورم کا سرپرست ایسا شخص ہو گا جس کی شہرت غیر معمولی (out Standing) ہوا اور اس شخص کو تقریب میں مہمان خاص کے طور پر بلانا۔ وہ افراد جو 3 جون 1994ءکی میٹنگ میں موجود تھے ان کو اور دوسرے افراد کو فورم کا رکن بنانا۔ تمام ممبران کی جنرل میٹنگ میں شمولیت کو یقینی بنانا صدر‘ سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری خزانہ کا الیکشن منعقد ہونا میٹنگ میں موجود تھے ان کو دوسرے افراد کو فورم کا رکن بنانا۔ تمام ممبران کی جنرل میٹنگ میں شمولیت کو یقینی بنانا۔ صدر ‘ سیکرٹری جنرل اور سیکرری خزانہ کا الیکشن منعقد ہونا اور میٹنگ میں اتفاق رائے کے ساتھ ان کا انتخاب کرنا۔ (عامر کمال صوفی ”سیکرٹری اطلاعات“ قائداعظم فورم)