لندن (نامہ نگار+ نیٹ نیوز) برطانوی تفتیشی ادارے سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ 2010ء میں لندن شہر میں قتل ہونیوالے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے کیس کی تفتیش میں اسکی مدد کی جائے تاکہ ملزموں کو جلد از جلد کٹہرے میں لایا جاسکے۔ پولیس اس قتل کیس کو ایک چیلنج سمجھتی ہے اور اسے فی الفور حل کرنے کی خواہشمند ہے۔ گذشتہ روز لندن میں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے حکام نے بتایا کہ پولیس ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے حوالے سے 4466 افراد سے تفتیش کر چکی، 740دستاویزات کا جائزہ لیا گیا، 3900 شہادتیں ریکارڈ کی گئیں، 2 ملزموں کو گرفتار کیا گیا لیکن تاحال خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔ اگر کوئی بھی شخص اس قتل میں پولیس کو معلومات فراہم کرنا چاہے اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور اسے 20 ہزار پونڈ انعام بھی دیا جائے گا۔ پولیس چاہتی ہے کہ قتل کا معمہ جلد سے جلد حل کیا جائے تاکہ ایسے گھناؤنے واقعات روکے جا سکیں۔ پولیس ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتلوں کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھے گی اس حوالے سے پاکستانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ بی بی سی کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے کہا ہے کہ وہ سمجھتی ہے کہ 50سالہ ڈاکٹر عمران فاروق اپنی موت سے پہلے نیا سیاسی آزاد کیرئر شروع کرنے والے تھے۔ انہوں نے جولائی 2010ء میں ایک فیس بک پروفائل تیار کیا تھا اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگوں سے رابطہ کیا تھا پولیس انہیں خطوط پر تفیتش کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16ستمبر 2010ء کو لندن کے علاقے ایچ وئیر کی گرین لین میں انکے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔
عمران فاروق آزاد سیاسی کیرئر شروع کرنیوالے تھے: سکاٹ لینڈ یارڈ، تحقیقات میں مدد پر انعام
Sep 17, 2014