اسلام آباد(نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے آٹھ مقدمات کی انکوائریوں اور دو شکایات کا جائزہ لینے کی منظوری دیتے ہوئے چار مقدمات کی انکوائریاں اور دو پرانے مقدمات عدم ثبوت کی بناء پر بند کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ایم ڈی پی ٹی وی ، سابق ڈی جی متبادل توانائی بورڈ، سابق ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی سمیت متعدد کیخلاف انکوائریوں کی منظوری دی۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹیوبورڈ کا اجلاس منگل کو چیئرمین نیب قمرالزمان چوہدری کی صدارت میں منعقدہوا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے آٹھ انکوائریوں کی منظوری دی ،پہلی انکوائری مصطفی کمال سابق مینجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی کے خلاف منظور ہوئی۔ اس کیس میں ملزم پر مارکیٹ سے ٹی وی سیٹ کی خریداری میںخورد برد اورختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ دوسری انکوائری سابق ڈائریکٹر جنرل آلٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ (اے ۔ای ۔ڈی ۔بی )اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی۔چوتھی انکوائری فاروق رحمت اﷲ، سابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ، پرویز بشیر، ریجنل ڈائریکٹر نارتھ سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی۔پانچویں انکوائری پاکستان مشین ٹولز فیکٹری کے چار مینجنگ ڈائریکٹر جن میں ڈاکٹر اشرف بٹ، اسلم مشتاق زیدی، محمد سلیم راجپوت اور وسیع الدین شامل ہیں ،کے خلا ف منظور ہوئی۔ چھٹی انکوائری ڈاکٹرنذیر مغل ، وائس چانسلریونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور دیگر کے خلا ف منظور ہوئی۔ ساتویں انکوائری احسان ا ﷲمحسود ، سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریوینو اور بورڈ آف ریوینو حکومت ِ خیبرپختون خواہ کے ملا زمین کے خلا ف منظو ر ہوئی۔ ایک اور کیس میں بورڈ نے خلیفہ گل نواز ٹیچنگ ہسپتال بنوں کی انتظامیہ کے خلا ف دوبارہ انکوائر ی کرنے کا حکم دیا ہے۔ رشید اکبر نیوانی ، ایکس ایم این اے بھکراور خواجہ ریاض محمود ایکس ایم پی اے لاہو ر کے خلا ف کیسز عدم ثبوت پر بند کردئیے گئے۔