کراچی: 3 مقابلے‘ 6دہشت گرد ہلاک‘ القاعدہ برصغیر کا فنانسر گرفتار

کراچی (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ کرائم رپورٹر) کراچی میں دو پولیس مقابلوں کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے ایک خاتون کی ٹکڑوں میں بٹی نعش برآمد ہوئی جبکہ محکمہ انسداد دہشت گردی کی ٹیم نے ڈیفنس سے القاعدہ برصغیر کے فنانسر اور سانحہ صفورا کے اہم ملزم کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیاری کے علاقے موچکو میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں عزیر بلوچ گروپ کے 3 دہشت گرد مارے گئے۔ ڈاکس کے علاقے میں ایک اور دہشت گرد کے مارے جانے کی اطلاع ملی۔ چاروں پولیس اہلکاروں کے قتل فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ دریں اثناء رات گئے نیوکراچی میں رینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے گئے جن کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی۔ علاوہ ازیں ملیر سٹی کے علاقے سے 35 سالہ عورت کی 5 ٹکڑوں میں بٹی نعش ملی۔ جسے تھیلوں میں بند کرکے کچرے کے ڈھیر پر پھینکا گیا تھا نعش کی شناخت نہ ہو سکی۔ دوسری طرف کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے ڈیفنس میں چھاپہ مار کر القاعدہ برصغیر کے فنانسر اور سانحہ صفورا گوٹھ کے اہم ترین ملزم شیبہ احمد کو گرفتار کرکے لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء برآمد کرلیں۔ ملزم شیبہ احمد پاک فضائیہ میں فائٹر پائلٹ رہ چکا ہے۔ آج کل وہ کیمیکل کا کاروبار کررہا ہے اور ڈیفنس میں ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر ہزار گز کی کوٹھی لیکر رہائش پذیر تھا۔ ایس ایس پی نوید خواجہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ شیبہ احمد کا اسامہ بن لادن سے بھی رابطہ رہا۔ ملزم ہر جگہ اپنا اصل نام استعمال کرتا رہا اس کے لیپ ٹاپ سے داعش کی ای میلز بھی ملی ہیں۔ بیرون ملک سے رقوم شیبہ احمد کے ذریعے دہشت گردوں تک پہنچتی تھی۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ شیبہ احمد نے سانحہ صفورا گوٹھ کے ملزموں کی ذہنی تربیت کی اور انہیں مالی وسائل فراہم کئے۔

ای پیپر دی نیشن