کوئٹہ (بیورو رپورٹ)چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ فوری اور بروقت انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ عدلیہ سستے انصاف کی فراہمی میں موثر انداز میں اپنا کردار ادا کررہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز 103 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کے انتظامی نظام کو دنیا میں خاص اہمیت حاصل ہے تاہم اگر یہ نظام ڈی ریل ہوجائے تو پورے معاشرے پر اس کا برا اثر پڑتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری ملازمین قوم کی امنگوں اور قومی تقاضوں پر اس طرح پورا اتریں جس طرح ان سے توقع کی جاتی ہے۔ انہوں نے شرکاء کو تجویز دی کہ وہ بار کونسلز کا بھی دورہ کرکے وکلاء اور بار کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے میرٹ پر دیئے جاتے ہیں اور عدلیہ کے فیصلوں پر نہ ہی وکلاء اور نہ ہی کوئی اور اثر انداز ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا وہ واحد صوبہ ہے جہاں پر آٹھ لیڈیز فیملی ججز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز کی آسامیاں گیارہ ہیں تاہم اس وقت آٹھ جج صاحبان تعینات ہیں جو اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اسی طرح صوبہ بھر میں 34 ایڈیشنل جج صاحبان پانچ اے ٹی سی جج اور 13سینئر سول جج کا کام کررہے ہیں۔
فوری انصاف کی فراہمی، قانون کی بالادستی پر سمجھوتہ نہیں کرینگے: چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ
Sep 17, 2015