لاہور/ فیصل آباد/ہری پور/ ساہیوال (صباح نیوز/ نمائندہ خصوصی/ وقائع نگار خصوصی/ نامہ نگار) لاہور اور ہری پور میں قتل کے 2مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جبکہ ساہیوال میں فریقین کے درمیان صلح ہونے کے باعث مجرم کی پھانسی عین وقت پر ملتوی کر دی گئی جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے 2 بھائیوں کے قتل میں سزائے موت کے 2 قیدیوں کی پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے کیلئے دائر درخواست خارج کر دی۔ جیل حکام کے مطابق لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے ملزم اللہ دتہ کو علی الصبح پھانسی دی گئی۔ مجرم نے 12سال قبل معمولی جھگڑے پر ضلع اوکاڑہ کے علاقے دیپالپور میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر اللہ دتہ کو سزائے موت سنائی تھی۔ فیصل آباد میں بھی 16 سال قبل نوجوان کو قتل کرنیوالے مجرم کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ مجرم اشفاق نے 1999ء میں دشمنی کی بناء پر وحید انور کو قتل کیا تھا۔ادھر راولپنڈی کے تاجر کو قتل کرنے والے مجرم حاجی شبیر کو ہری پور سنٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ حاجی شبیر نے 1996ء میں تاجر کو قتل کیا تھا۔ دوسری جانب ساہیوال میں فریقین میں صلح ہونے کے باعث قتل کے مجرم عباس کی پھانسی عین وقت پر روک دی گئی۔ مجرم عباس نے 2001ء میں رشتہ کے تنازعہ پر اشرف نامی شخص کو قتل کیا تھا۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سزائے موت کے قیدیوں اخلاق اور شوکت کے اہلخانہ کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ کہ شوکت اور اخلاق احمد کے خلاف 2001ء میں تھانہ سول لائن فیصل آباد میں طارق جاوید اور ظفراقبال کے قتل کا مقدمہ درج کیاگیا، قیدیوں کے ورثاء کی مقتولین کے ورثاء کے ساتھ راضی نامے پر بات چیت چل رہی ہے مگر اس کے باوجود دونوں قیدیوں کو پھانسی دینے کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں جو غیرقانونی اقدام ہے۔ دو رکنی بنچ نے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ راضی نامہ کے مستند ہونے کا معاملہ ٹرائل کورٹ کے سامنے اٹھایا جا سکتا ہے۔
3مجرم/ پھانسی