لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے نامزد سیکرٹری شہباز احمد سینئر کا بھارت کو ہاکی کے معاملات پر مذاکرات کی دعوت قومی وقار کے منافی اور پاکستان کی عوام سے مذاق کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کوچ اولمپئن نوید عالم نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نریندر بترا پاکستان سے معافی مانگنے کا بچگانہ مطالبہ کر رہے ہیں تو دوسری طرف ہماری فیڈریشن کے نامزد سیکرٹری غیر ضروری طور پر لچک اور نرمی کا مظاہرہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان حالات میں جب پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان ایم عمران نے بھارتی فیڈریشن کے صدر نریندر بترا کی طرف سے پاکستانی کھلاڑیوں سے معافی مانگنے کے مطالبے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے تو دوسری طرس شہباز احمد سینئر مذاکرات کی دعوت دیکر اپنے ہی لوگوں کے لئے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔ سابق کھلاڑیوں نے بھی بھارت کی طرف سے جارحانہ بیانات کا بھر پور جواب دیا ہے لیکن نجانے نامزد سیکرٹری کو کس بات کا خوف اورڈر ہے کہ وہ بھارت سے اسکی ہٹ دھرمی کا جواب مانگنے کے بجائے مذاکرات کی دعوت دے رہے ہیں۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے نئی انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔ہاکی سمیت کوئی بھی کھیل قومی وقار سے بڑھ کر نہیں ہے۔