مکرمی! اپنے والدین کی زندگی میں زہر بھر کر ہمیشہ کیلئے انکو روتا چھوڑ کر موت سے منہ لگانے والے اور بستر مرگ پر آہیں اور سسکیاں بھرنے کے علاوہ محتاجی اور اپاہج پن کی زندگی گزارنے والے بچے یہ ”ون ویلنگ“ کا نشانہ بنے اپنی قسمت پر رو رہے ہیں۔ ون ویلنگ بگڑے ہوئے معاشرے کے نوجوان بدبخت، نا سمجھ شوخ اور آوارہ مزاح لڑکوں کا بھونڈا، جان لیوا اور نا پسندیدہ کھیل ہے یہ عام طور پر قومی تہواروں اور مقدس ایام کے موقعوں پر کھیلتے نظر آتے ہیں ان کے بے ہود حرکات نے مرد و خواتین اور بچوں کا جینا حرام کردیا ہے والدین اساتذہ مبلغین اور این جی اوز کو ان کی اصلاح کیلئے اپنے طور مناسب اقدامات اٹھائے جائیگی بہت ضرورت ہے۔ حکومت بھی اسے سنجیدگی سے کنٹرول کرے سخت سزائیں دے کر ماﺅں کی گودیں وپران ہونے سے بچائے ورنہ یہ متعدی مرض بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر ناکارہ، اپاہیج ہونے کے علاوہ موت کی وادی میں دھکیل دے گا خدا ہر ایک کے بچے کو والدین کا کہنا ماننے کی توفیق دے اور محبت بد سے محفوظ رکھے۔ آمین (رب نواز صدیقی، پاکپتن)
ون ویلنگ.... موت کودعوت
Sep 17, 2016