اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے نیویارک روانہ ہونے سے قبل آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت سے ملاقات کے لئے انہیں ”اسلام آباد“ بلانے کی بجائے مظفرآباد میں خود جاکر تفصیلی نشست کا انعقاد کیا۔ ڈیڑھ گھنٹے کی نشست میں وزیراعظم محمد نوازشریف‘ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر اور حریت کانفرنس کے زعماءغلام محمد صفی کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔ ملاقات سے قبل مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں ڈاکومنٹری نے ماحول کو افسردہ کردیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف سے حریت کانفرنس کے رہنما¶ں نے تجاویز پیش کرتے ہوئے اپنا تعارف کرایا لیکن وزیراعظم محمد نوازشریف نے خود غلام محمد صفی اور سید یوسف نسیم کا نام لے کر تعارف کرایا۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود احمد خان نے اپنے خطبہ میں کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا پورا نقشہ کھینچا اور اس بات پر وزیراعظم کشمیریوں کو انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔کشمیری عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ان کے ہاتھوں میں پاکستان کا پرچم اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ ہندوستان کے ظلم کا ہاتھ روکنے کا وقت آگیا۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ جناب وزیراعظم آپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جارہے ہیں آپ کشمیر کا مقدمہ پوری قوت سے پیش کریں۔ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلائیں۔ غلام محمد صفی نے حریت کانفرنس کی طرف سے تحریری طور پر تجاویز پیش کیں۔وزیراعظم نے حریت رہنما¶ں کی طرف سے پیش کی گئی تحریری تجاویز اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کا حصہ بنانے کے لئے اپنے پاس رکھ لیں اور کہا کہ ان کی تقریر کشمیری قیادت کے جذبات و احساسات کی عکاسی کرے گی۔ سید یوسف نسیم نے مدلل انداز میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی غالب اکثریت روز اول سے وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ آج کشمیری النسل لیڈر پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔ پوری کشمیری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے حریت قیادت سے ملاقات کے بعد آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان سے فرداً فرداً ملاقات کی۔ بعد ازاں انہوں نے وزیراعظم ہا¶س سے ملحقہ جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے مظفرآباد سے واپسی کے بعدکچھ دیر کے لئے مری میں اپنی رہائش گاہ میں قیام کیا۔
کشمیری/ جذباتی