چیچہ وطنی/ کسووال/ اسلام آباد(نامہ نگاران + ایجنسیاں) عمران خاں نے کہا ہے کہ جب تک جان میں جان ہے تحریک احتساب نہیں رکے گی۔ رائے ونڈ بھی جائیں گے اور پانامہ لیکس اور لوٹی ہوئی دولت کا حساب لیے بغیر واپس نہیںآئیں گے۔ نواز شریف ٹولہ ملک کو قرضوں میں جکڑ کر غیر ملکی غلامی میں دینے کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن ہم نواز شریف سے لوٹی ہوئی پائی پائی کا حساب لیکر دم لینگے۔ این اے 162کے امیدوار رائے مرتضیٰ اقبال کے انتخابی مہم کے سلسلہ میں جلسہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں نواز شریف کے بچوں کا نام آنے کے بعد نواز شریف بڑی ڈھٹائی سے فیتے پر فیتا کاٹ رہے ہیں لیکن آئس لینڈ، برطانیہ اور دوسرے ملکوں کے وزراءاعظم نے زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے عہدوںسے مستعفی ہوگئے۔ تین سال قبل پاکستان چھ ہزار ارب قرضوں کا مقروض تھا لیکن نواز شریف حکومت نے اقتدار میںآکر بائیس ہزار ارب کے مزید قرضے لیکر پاکستان کو اٹھائیس ہزار ارب کا مقروض کر دیا ہے، رائے ونڈ کی طرف عوامی سونامی جائیگا۔ جب اداروں نے انصاف نہیں دیا تو انہوں نے عوا م کے ذریعے رائے ونڈ مارچ کر کے عوامی طاقت سے حساب لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تحریک انصاف کے امیدوار رائے مرتضیٰ اقبال کی حمایت میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ عمران کو بہت بڑے جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ لایا گیا راستہ میں بازاروں میں لوگوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ کسووال سے نامہ نگار کے مطابق عمران نے کہا کہ ہمارے پاس نیا پاکستان بنانے کا سنہری موقع ہے۔ کرپٹ مافیا کی شکست کے بعد روشن پاکستان نظر آئے گا۔ حق اور سچ کا ساتھ دینے والی قوم عظیم بن جاتی ہے۔ پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام آیا ریفرنس میں میرا نام بھیج دیا۔ 19 ستمبرکو پاکستان تحریک انصاف جیتے گی۔ نیب اور آیف بی آر کا کام تھا کہ نواز شریف سے جواب طلب کرتے، جو پیسہ اس ملک کی عوام پر خرچ ہونا ہے وہ بیرون ملک جارہا ہے۔ قرضہ دے کر ملکوں کو غلام بنایا جاتا ہے۔ یہ وہ ہی کا م ہے جو میر صادق اور میر جعفر نے کیا تھا۔ افسوس یہی ہے کہ مسلم لیگ ن کے لوگ جانتے ہیں کہ ان کا لیڈر کرپٹ ہے، ایف بی آر، نیب اور ایف آئی اے کے محکمے تباہ ہوگئے ہیں۔ عوام کے ٹیکس کا پیسہ چوری کرلیا جاتا ہے۔ نیب اور ایف بی آر کا کام تھا کہ نواز شریف سے جواب طلب کرتے۔ ایاز صادق کو سپیکر کہہ کر سپیکر کے عہدے کی توہین نہیں کرنا چاہتا۔ ایاز صادق آپ نے کتنے میں اپنے ضمیر کی قیمت لگائی۔ پانامہ میں نواز شریف کا نام آیا سپیکر نے ریفرنس میرے خلاف بھجوایا۔ نواز شریف نے پکڑنے والے اداروں کو قابو کررکھا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر ہر ماہ 25 کروڑ روپے دبئی بھجواتے ہیں۔ ہم 5 ماہ سے وزیراعظم سے جواب مانگ رہے ہیں۔ نواز شریف جواب کی بجائے ایک سڑک کے دو بار فیتے کاٹ رہے ہیں۔ سری لنکا سے لیز پر لئے گئے تین جہازوں کا بھی فیتہ کاٹا گیا۔ نواز شریف آپ فیتے کاٹنے سے بچیں گے نہیں، عوام جمہوری حکومت کی حفاظت کرتی ہے۔ کل اتوار کو رائیونڈ جانے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ نواز شریف سن لو پاکستانی قوم تب تھکے گی جب عمران خان تھکے گا، تحریک احتساب رکے گی نہیں، آج احتساب کرگئے تو کسی وزیراعظم کو کرپشن کی جرا¿ت نہیں ہوگی جو بھی وزیراعظم بنے، پہلے وہ اپنے اثاثے ظاہر کرے۔ نواز شریف کہتے ہیں 2018ءکے الیکشن کا انتظار کرو، 2018ءکے الیکشن کا مطلب 2023ءکا انتظار ہے۔ کرپشن ختم نہیں ہوئی تو لوگ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئیں گے۔ بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں کشمیر کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوگی، میاں صاحب شاپنگ اور سیر کرنے امریکہ جارہے ہیں، ساری جماعتیں کہہ رہی ہیں پاناما کی تحقیقات ہونی چاہئے، انصاف لینے کےلئے سڑکوں پر آئے ہیں ¾ طاہرالقادری کو انصاف نہیں ملا، ہم طاہرالقادری کے ساتھ ہیں۔ میاں صاحب کس منہ سے اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جب کہ ان پر پاناما کا دھبہ لگا ہوا ہے ¾ وزیر اعظم امریکہ اور اقوام متحدہ میں تھوڑی سی باتیں کر کے پھر لندن میں شاپنگ کریں گے اور اچھے سے ریسٹورنٹ میں کھانے کھائیں گے جبکہ انکا دورہ امریکہ بھی ناکام ہوگا۔ مشرف کی ڈکٹیٹرشپ اور نوازشریف کی جمہوریت میں کیا فرق ہے؟ اپنی کرپشن بچانے کیلئے جمہوری ادارے خراب کیے جارہے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔ طاہرالقادری کو انصاف نہیں ملا، ہم طاہرالقادری کے ساتھ ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ رائیونڈ مارچ کیلئے پوری پارٹی اور قوم کو موبلائز کر رہے ہیں اور دیگر پارٹیوں سے بھی بات چیت جاری ہے تاہم شیخ رشید ہمارے ساتھ ہیں۔ الیکشن میں جمہوریت نہیں ہوتی بلکہ صاف اور شفاف الیکشن جمہوریت کو مضبوط کرتے ہیں۔ ”ظالماں ہمارا پیسہ واپس کرو والا گانا قوم کی آواز بن چکا ہے“۔
عمران