نندی پور پاور سٹیشن میں گھپلوں کی تحقیقات کادائرہ کار وسیع کر دیا گیا

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی ) نندی پور پاور اسٹیشن میں آئل کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیااور متعدد اہلکاروں کے بیانات قلم بند کئے گئے ہیں جن کو پاور سٹیشن مظفر گڑھ کے ڈی جی شاہد سہیل کی سربراہی میں قائم انکوائری ٹیم 18 ستمبر کو تحقیقات مکمل کرلے گی اور رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کرے گی۔پیپکو کی انکوائری ٹیم نے نندی پور کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سے آئل کی خریداری کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔خفیہ ادارے انکوائری کے معاملات مانیٹر کررہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ کروڑ پتی سٹور کیپر عمر فاروق، سینئر کلرک منور حسین، اور اہلکار امانت علی، محمد شفیق، عبدالکریم اور نور غنی پٹھان پر آئل کی خوردبرد میں ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے جس پر انہیں پابند کیا گیا کہ وہ انکوائری مکمل ہونے تک باہر نہیں جاسکتے۔ نندی پور پاور سٹیشن میں آئل کی خریداری سمیت اہم فائلوں کو پھاڑنے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ جن کو مظفر گڑھ کے سی ای او شاہد سہیل کی سربراہی میں قائم انکوائری ٹیم 18 ستمبر کو تحقیقات مکمل کرلے گی اس کی رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کرے گی۔ پیپکو ہیڈکوارٹرکی طرف سے مقرر کی جانے والی دوسری ٹیم بھی نندی پور پہنچ گئی جس نے اپنی انکوائری شروع کردی ہے، اس ٹیم کو آئیل میں ہونے والی خوردبرد کی تحقیقات کا ٹاسک سونپا گیا ہے یہ ٹیم 28 ستمبر تک تحقیقات مکمل کرکے اس کی رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کرے گی، اس ٹیم نے نندی پور کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سے آئل کی خریداری کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ پیپکو انکوائری ٹیم کے پاس پیپکو ہیڈکوارٹر اسلام آباد اور پی ایس او کراچی سے فراہم کردہ آئل کی خریداری کے ریکارڈ کی متبادل کاپیاں موجود ہیں جنہیں نندی پور کے ریکارڈ سے ملایا جائیگا، جہاں فرق پایا گیا اس کی رپورٹ کی جائے گی۔ ریکارڈ پھاڑنے کے مقدمے کا مدعی اورمعطل سکیورٹی انچارج کیپٹن ریٹائرڈ رانا مہتاب عالم چھ روز سے پراسرار طور پر نندی پور پاور سٹیشن سے غائب ہے۔
نندی پور

ای پیپر دی نیشن