سری نگر (اے این این + آئی این پی + کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم جاری مزید 2 نوجوان شہید‘ 500 کے قریب زخمی، وادی میں مسلسل 70ویں روز بھی کرفیو نافذ رہا، قابض بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ اور مرچی گن کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے لال چوک میں گھر گھر تلاشی کارروائیاں کی گئیں، گھروں میں موجود سامان کی توڑ پھوڑ اور مکینوں پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، ایک درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ بڑی مساجد میں نماز جمعہ نہ ہو سکی۔ سرینگر کے صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں 10دنوں سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا25 سالہ نوجوان راسخ احمد جاں بحق ہوا۔ ادھر لالچوک میں بھارتی فوج نے 90 کی دہائی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی کارروائیاں شروع کر دیں۔ اس دوران مولانا آزاد روڈ کو بھی مکمل طور پر سیل کیا گیا۔ فوج کی طرف سے اچانک کارروائی دیکھ کر راہگیر اور مقامی لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ اسی دوران فورسز نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پلوامہ میں پیلٹ فائرنگ سے زخمی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا جس کی شناخت باسط مختار کے نام سے ہوئی۔ نوجوان کی شہادت کے بعد ضلع پلوامہ میں حالات کشیدہ ہو گئے۔ کئی مقامات پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ حریت قیادت نے ہڑتال کی کال میں 22 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔ نئے احتجاجی کیلنڈر میں 20 ستمبر کو یوم خواتین کے طور پر منانے کی بھی اپیل کی گئی ہے، آج کپواڑہ‘ کولگام اور بڈگام میں آزادی مارچ ہوں گے۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مسائل کا حل بندوق سے نہیں مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ گیلانی نے کہا کہ اس خوفناک صورتحال کے پیشِ نظر اپنی مظلوم قوم کی طرف سے عالمی ضمیر، بین الاقوامی اداروں خاص کر مسلم ممالک سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں کہ بھارت پر دبا¶ ڈالیں کہ وہ یہاں کی حق وصداقت پر مبنی آواز کو سنے اور اس دیرینہ مسئلہ کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرے۔ حریت چیئرمین نے پاکستانی عوام اور حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف ممالک خاص کر چین‘ ترکی‘ سعودی عرب‘ ایران اور برطانیہ پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے بھارت پر دبا¶ ڈالیں۔ فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کمشن کو پاکستان اور آزاد کشمیر میں آنے کی دعوت دے کر بھارت کو دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کیا۔ دریں اثناءمقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کو جمعہ کے روز سرینگر میں گرفتار کر لیا۔ یاد رہے کہ خرم پرویز کو بدھ کے روز نئی دہلی ائر پورٹ پر اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جاری اجلاس کے دوران مختلف پروگراموں میں شرکت کیلئے جنیوا جا رہے تھے۔
کشمیر