مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری‘ پیلٹ گن کی فائرنگ سے نویں جماعت کا طالب علم پر دھاوا بول دیا اور شہید ہو گیا۔ مظالم کے خلاف آزادی مارچ کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے شرکاءوحشیانہ تشدد کیا جس سے سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ جبکہ 60 کو گرفتار کر لیا گیا۔ مظاہرین نے اس موقع پر پاکستانی پرچم لہرائے۔ اطلاعات کے مطابق سرینگر کے علاقے نیو تید کا رہائشی نویں جماعت کا طالب علم ناصر شفیع شام کو مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کے فوراً بعد لاپتہ ہو گیا تھااور اسکی نعش بعد میں ایک باغ سے ملی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے نوجوان کے لاپتہ ہونے کے بعد انہوں نے اسکی تلاش شروع کر دی جس دوران ایک باغ سے اسکی نعش برآمد ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ناصر کے سر میں پیلٹ لگے تھے جس کے سبب اسکی موت واقع ہوئی۔ ہزاروں لوگوں نے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید نوجوان ناصر الطاف کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔ بھارتی فورسز نے جنازہ کے شرکاءکے خلاف بھی طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے بعد فورسز اہلکاروں اور لوگوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف بڈگام سے کپواڑہ تک آزادی مارچ کیا گیا۔ بھارتی فورسز کے مارچ شرکاءپر وحشیانہ تشدد سے سینکڑوں مظاہرین زخمی ہو گئے۔ جبکہ 60 کشمیری نوجوان گرفتار کر لئے گئے۔ پابندیوں کے باوجود ہزاروں لوگ حریت رہنماؤں کی آزادی مارچ کال پر باہر نکلے۔ پاکستان کے جھنڈے لہرائے‘ آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر گولیوں‘ پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظر بند انسانی حقوق کے کارکن اور جموںوکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے پروگرام کو آرڈی نیٹر خرم پرویز کو سرینگر کے کوٹھی باغ تھانے سے دس روزہ ریمانڈ پر کپواڑہ جیل میں منتقل کر دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کےمطابق خرم پرویز کو جمعرات کی رات کو سرینگر میں اپنی رہائشی گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں انہیں جے کے سی سی ایس کے صدر ایڈووکیٹ پرویز امروز نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ خرم پرویز کو کپواڑہ جیل میں منتقلی کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمشن آف جسٹس نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ممتاز کارکن خرم پرویز کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں جاری انتفادہ کے دوران کشمیری عوام کی طرف سے دی جانے والی بیش بہا قربانیاں اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ انہیں بھارت کا فوجی قبضہ ہرگز قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جس سفاکیت کے ساتھ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے کی کوشش کر رہا ہے وہ اسکی نام نہاد جمہورت کے ماتھے پر ایک بدنما دھبہ ہے۔ سیدعلی گیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ وادی میں جاری انتفادہ نے بھارت اور مقبوضہ علاقے میں اسکے حواریوں کو حواس باختہ کر دیا ہے اور انہوں نے نہتے شہریوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ کہ وہ اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے ہرگز دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے کسی عالمی ادارے کو یہاںکا دورہ کرنے کی جازت نہیں دے رہی۔ چیئرمین حریت کانفرنس (ع) میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم ننگی جارحیت ہے۔
نمازِ عید پر پابندی ناقابل معافی اقدام ہے، بھارت نے کشمیر میں بچھا کچھا اعتماد بھی کھو دیا: عمر عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر اور مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ نمازِ عید پر پابندی ناقابل معافی اقدام ہے بھارت نے کشمیر میں بچھا کچھا اعتماد بھی کھو دیا ، تاریخ کشمیر میں عید کے روز درگاہوں اور جامع مساجد پر تالے چڑھانے کی کوئی مثال نہیں ملتی اور نہ ہی سال کے اس مقدس اور بابرکت دن پر کبھی عام لوگوں پر اس قدر طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا ہے، عید کے مقدس موقعے پر کشمیری لوگوں کو دبانے کیلئے محبوبہ مفتی کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر دانشمندانہ اقدامات شرمناک اور تشویشناک ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے وادی میں قیمتی جانوں کے مسلسل ہوتے اتلاف پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اپنی نااہلی ،ناعاقبت اندیشی اور بے تکی بیان بازی کے ذریعے پہلے سے خراب حالات کو مزید ابتر کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیلٹ گنوں پر پابندی کی مسلسل اپیلوں کو توہین سمجھ کر مسترد کیا جارہا ہے، ریاستی حکومت انتظامی اور سیاسی سطح پر حالات سے نمٹنے کے بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ فورسز اور طاقت کا استعمال بڑھارہی ہے۔نئی دلی کی ہٹ دھرمی نے وزیر اعظم کے بلند بانگ بیان بازی کے غبارے سے ہوا نکال دی۔
پاکستان ، بھارت دونوں ممالک مل کر مسلہ کشمیرحل کریں: امریکہ
واشنگٹن:امریکہ نے واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی‘ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو ہی بات کرنی ہے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ہفتہ کو واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر پر امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو ہی بات کرنی ہے۔امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت دو طرفہ طریقے سے مسئلے کا حل نکالیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے بھارت سے مل کر کام کریں گے ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں رونما ہونے والے واقعات کوقریب سے دیکھ رہے ہیں۔ پر تشدد مظاہروں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں، ان کے غیر قانونی دفاتر کی بندش اور انہیں گرائے جانے سے آگاہ ہیں۔ تاہم اس معاملے پر حکومت پاکستان سے بات کی جائے۔ جبکہ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کا اہم نکتہ ہوگا۔اس سوال پر کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم کا معاملہ جنرل اسمبلی میں اٹھانے پر امریکہ کا کیا موقف ہے، ترجمان نے جواب دینے سے گزیر کیا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہیومین رائٹس کمشن میں پاکستان کی مندوب تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لیے اپنا مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت جان بوجھ کر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دے رہا ہے۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا نہتے کشمیریوں پربھارتی مظالم تشویش کا باعث ہیں۔انھوں نے کہاکہ بھارت جان بوچھ کر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کودہشت گردی کا رنگ دے رہا ہے۔ اقوام متحدہ بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لیے اپنا مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ انہوں نے بتایا نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے ثبوت موجود ہیں، لہٰذاعالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت اور سفاکیت کا فوری نوٹس لے۔تہمینہ جنجوعہ نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت کی غیر جابندارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیرسے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔