لاہور (خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ آج نوازشریف والے حوصلے کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نہ صرف اپنا اپنا ووٹ ڈالنا ہے بلکہ ووٹروں کو نکالنا بھی ہے اور بیلٹ باکسوں پر پہرہ بھی دینا ہے۔ وہ ماڈل ٹاﺅن میں پولنگ ایجنٹوں اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر کارکنوں سمیت سوشل میڈیا کی ٹیم سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ آج میری آنکھیں اور کان ہوں گے کل جہاں کیمرہ نہیں جا سکتا وہاں آپ کے توسط میری آنکھیں اور میرے کان جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم نے تمام سازشوں کو بے نقاب کیا اور مخالفوں کو دھول چٹائی ہے۔ مریم نواز نے سوشل میڈیا کی ٹیم کو کھڑے ہوکر سلیوٹ کیا۔ مریم نواز نے کہاکہ سب لوگ جنید صفدر کی طرح عزیز ہیں آج والا انتخاب نوازشریف کے خلاف ہونے والی سازش کیخلاف ریفرنڈم ہے‘ عوام پاکستان مسلم لیگ ن کو ہی ووٹ دیں گے۔ ٹی وی انٹرویو میں مریم نواز نے کہا ہے کہ میرے ذاتی خیال میں نیوز لیکس کی حقیقت کو سامنے آنا چاہئے۔ میرا نیوز لیکس سے کوئی تعلق نہیں۔ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں صرف کامیابی ہی نہیں بلکہ بڑے مارجن سے جیت کر سازشیوں کو جواب دیں گے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی بھی طرح انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترا۔ ہم نے احتساب کے نظام پر انتقام کا سامنا کیا۔ نواز شریف نے چار سال میں کچھ ایسے سمجھوتے کئے جو انہیں نہیں کرنے چاہئے تھے۔ نوازشریف کے خلاف چار سال میں جو سازشیں ہوئی ہیں ان میں کبھی دھرنا کبھی دھاندلی اورکبھی دھرنا ٹو پھر پانامہ آیا اور اس کا انجام اقامہ پر ہوا۔ پانامہ پر چلنے والا مقدمے کے انجام مذاق پر ہوا۔ اب عوام بتا دیں گے کہ نوازشریف ہی ان کا حقیقی لیڈر ہے جس دن فتح کی خبر آئے گی اس کے اگلے روز گلی محلوں کے مسائل کے حل کے لئے پورا زور لگا دیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر دنیا حیران ہے جبکہ ہمیں فئیر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔ ڈیڑھ سال سے جو سلوک روا رکھا گیا اس کے بعد انصاف کی امید رکھنا زیادہ ممکن نہیں تھا تاہم نظرثانی کی پٹیشن قانونی تقاضا تھا اور انہی توقعات کے ساتھ ہم نے سوچا کہ نظام عدل کو ایک بار پھر آزما لیں۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں بدترین میڈیا ٹرائل اور بدترین عدالتی ٹرائل ہوا، ہم نظام میں رہ کر نظام سے لڑے اور اپنے حق کیلئے لڑے، ڈیڑھ سال ہم چپ رہے، اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھیں۔ مریم نواز نے کہا کہ اگر جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں تو بے شک ڈال دیں۔ سب سے کمزور ادارہ جمہوری حکومت ہوا کرتی ہے کیونکہ ڈیڑھ کروڑ ووٹ لینے والا ایک اقامہ کی مار ہے، میں انشاءاللہ اسمبلی میں ضرور آﺅں گی۔ نوازشریف کے خلاف فیصلے پر قانون کے ماہرین بھی حیران ہیں۔ انصاف ہوتا تو ہمارے حق میں فیصلہ آتا فیصلہ خود بول رہا ہے کہ غلط ہے‘ ججز نے خود کہا کہ کرپشن نہیں ہوئی‘ نوازشریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا وعدہ پورا کیا۔ پانامہ فیصلے نے نوازشریف کو نقصان نہیں فائدہ پہنچایا‘ بہت اچھا ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے۔ نوازشریف کو واقعات نے نظریاتی بنایا میں ایڈوائزر انچیف نہیں ہوں ڈان لیکس نان ایشو تھا۔ رپورٹر کی خبر پڑھ کر معاملے کا مجھے معلوم ہوا میں کبھی کسی سکیورٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوئی جب میں اجلاس میں تھی ہی نہیں تو میرا نام ڈان لیکس میں کیوں ڈالا گیا؟ نیوز لیکس وزیراعظم پر دباﺅ ڈالنے کا حربہ تھا میڈیا سیل چلانا میرا حق تھا سرکاری نہیں پارٹی کا میڈیا سیل چلاتی تھی۔مریم نواز نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں ووٹ کے تقدس کی جنگ ہے۔ عمران کی سیاست ایک دھیلے سے زیادہ کچھ نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کبھی عدالتوں کے پیچھے نہیں چھپی۔ میری نظر میں عمران خان کوئی ایشو نہیں رہے۔ مخالفین عدلیہ کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ یہ لوگ عدلیہ کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ عدلیہ واضح کرے کہ کیا وہ انکے ترجمان ہیں؟ احتساب کا مزید حصہ نہیں بنیں گے، آخری چیز کیا کر لیں گے صرف گرفتار کرلیں اسکے بعد کیا؟ این اے 120 میں ہارے تو عدالتی فیصلے کی طرح کوئی نہیں مانے گا۔
مریم نواز
بڑے مارجن سے جیت کر سازشیوں کو جواب دیں گے مریم نوازشریف
Sep 17, 2017