لاہور ( کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل پرویز ملک نے کہا ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے برآمدی پیکیج کا ازسرنو جائزہ لیا ہے اور اس میں دیگر شعبوں کوبھی شامل کرنے پر غور کیا گیاہے۔ پاکستانی مصنوعات کی پیداواری لاگت زائد ہونے کی وجہ سے عالمی منڈیوںمیں مناسب حصہ نہیں مل رہا ،موجودہ حکومت پاکستانی مصنوعات کی برآمد ات میں اضافے کیلئے موثر اقدامات کررہی ہے اورسابق وزیر اعظم نواز شریف کے 180ارب روپے کے برآمدی پیکیج نے برآمدات میں اضافے میںنمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز 18ویں ٹیکسٹائل ایشیاء2017ءکی بین الاقوامی تجارتی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم کی ہدایت پر ایکسپورٹ پیکیج کے اثراث کے تفصیلی تجزیے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو پیکیج میں بنیادی تبدیلیاں کر کے اسے مزید موثر بنائے گی ۔ حکومت کا فوکس ہے کہ چین سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ ونچر ہو تاکہ پاکستان مڈل ایسٹ اور سنٹرل ایشیا کی مارکیٹ کیلئے کاروباری مرکز بن جائے تاکہ پاکستان اپنی مصنوعات کی ویلیو ڈیشن کر کے اسکی برآمد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ چین سے آزادانہ تجارتی معاہدے کیلئے حالیہ مذاکرات میں رکاوٹوں پر بات چیت ہوئی ہے اور چین نے ان رکاوٹوں کو دور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بزنس ٹور ازم بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے لاہور اور فیصل آباد کی بزنس کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ نمائش میں آکر چینی سرمایہ کاروں سے کاروبار کے حوالے سے میٹنگ کریں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینو فیکچرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اعجاز کھوکھر نے کہا کہ نمائش کا مقصد پاکستان میں ٹیکسٹائل کی جدید مشینری کو متعارف کروانا ہے۔