کراچی (صباح نیوز) ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ رواں ماہ 23 ستمبر کو جرم بے گناہ کی پاداش میں ڈاکٹر عافیہ کی ناانصافی پر مبنی 86 سالہ سزا کے 7 سال مکمل ہوجائیں گے جبکہ2003 ء میں اغواء سے اب تک 14سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس دوران حکمرانوں اورریاستی حکام نے عافیہ کی رہائی کے کئی نادر مواقع بے حسی کے ساتھ ضائع کئے ہیں۔ عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ 23 ستمبر،2010 ء دنیا کی عدالتی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب ایک امریکی عدالت کے متعصب جج رچرڈ برمن نے انصاف کے تمام تقاضوں کو نظرانداز کرتے ہوئے جرم بے گناہی کی پاداش میں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو 86 سال کی ظالمانہ سزائی سنائی تھی جسے دنیا بھر کے ماہرین قانون مضحکہ خیز فیصلہ قرار دے کر مسترد کرچکے ہیں۔ امریکی جج نے اپنے فیصلے میں تسلیم کیا کہ ڈاکٹر عافیہ جو کہ پاکستانی شہری ہے ،اس کا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں۔ عافیہ کو صرف اس جرم کی سزا دی جارہی ہے کہ اس پر یہ الزام ہے کہ اس نے 6 امریکی فوجیوں کو قتل کرنے کا ارادہ کیا اور بندوق اٹھائی، ان پر گولیاں چلائیں لیکن کسی امریکی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا بلکہ ڈاکٹر عافیہ فوجیوں کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہو گئیں اس من گھڑت الزام کو ثابت کرنے کی کوشش بھی نہیں کی گئی۔ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ مشہور امریکی ریسرچ سکالر اسٹیفن لینڈ مین نے عافیہ کی سزا پر یہ بیان دیا کہ ’’عافیہ کو صرف مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے‘‘۔ امریکی وکیل و تجزیہ نگار اسٹیون ڈاؤنز جس نے ہمیشہ عافیہ کی مخالفت میں تحریر لکھی امریکی عدالت کی نا انصافی اور عافیہ کی جرم بے گناہی کی سزا دیکھ کر چیخ اٹھا۔اس نے کہا کہ میں ایک مردہ قوم کی ایک بیٹی کی سزا کا مشاہدہ کرنے (امریکی عدالت) چلا گیا تھا لیکن میں انسانیت کی ماں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اپنا سب سے زیادہ خراج تحسین پیش کرکے باہر آیا ہوں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے اس موقع پر صدرمملکت، وزیراعظم، وزیرخارجہ، وزیرداخلہ اور وفاقی سیکرٹری داخلہ و خارجہ کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کا کوئی اور موقع ضائع نہ کیا جائے اوروطن واپسی کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں جائیں۔
23 ستمبر کو جرم بیگناہی کی پاداش میں عافیہ کی سزا کے 7سال مکمل ہو جائیں گے: فوزیہ صدیقی
Sep 17, 2017