بھارتی سپریم کورٹ خلائی راز پاکستان کو بیچنے کا منصوبہ‘ 24 برس بعد جعلی قرار دیدیا‘ ملزموں کی رہائی کا حکم

نئی دہلی (اے این این )بھارت کے خلائی راز پاکستان کو بیچنے کا منصوبہ 24سال بعد جعلی ثابت،سپریم کورٹ کا ملزمان رہا کرنے کا حکم ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے خلائی تحقیق کے ادارے اسرو کے ایک سرکردہ سائنسدان ، دو غیر ملکی خواتین اور پاکستان کی خفیہ سروس ، اسرو کے راکٹ پراجیکٹ کا راز، یہ بالی ووڈ کی کسی سنسی خیز جاسوسی فلم کا ایک مکمل پلاٹ نظر آتا ہے۔ لیکن دراصل یہ بھارت کی پولیس اور خفیہ سروس کا پلاٹ تھا جو جعلی نکلا۔چوبیس برس قبل1994 میں کیرالہ کی پولیس اور خفیہ سروس نے اسرو کے ایک سرکردہ خلائی سائنسداں اور کرائیوجینک راکٹ پراجیکٹ کے سربراہ ایس نامبی ناراینن کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ان پر دو مالدیپ سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کے توسط سے بھارت کے خلائی پروگرام کے راز پاکستان کی خفیہ سروس کو فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔چوبیس برس بعد سپریم کورٹ نے ناراینن کے خلاف تمام الزامات اور جاسوسی کے سارے پلاٹ کو جعلی قرار دیا۔عدالت عظمی نے حکومت کو انہیں پچاس لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا اس فرضی جاسوسی کے واقعے کے ذمہ دار پولیس افسروں اور خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔جاسوسی کا یہ سنسی خیر واقعہ کیرالہ میں سیاحت کے لیے آنے والی مالدیپ کی دو خاتون سیاحوں مریم رشیدہ اور فوزیہ حسن کی گرفتاری سے شروع ہوا۔ پولیس نے انہیں ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد ملک میں رکنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...