مری(نامہ نگار خصوصی)کورونا وائس کی کمی کے بعد مری میں جائیداد کی خریدو فروخت میں تیزی آئی ہے۔ تاہم تحصیل ٹیکس کے باعث عوام ہنوز تذبذب کا شکار ہیں۔حکومت کی جانب سے مارچ 2020 میں کورونا وباء پھوٹتے ہی حکومت نے ایس آر او کے ذریعے جائیداد کی خریدو فروخت، حبہ، اور دیگر تبدیلی ملکیت سے متعلق وثیقہ جات پر بڑے پیمانے پر ٹیکسوں کی مد میں کمی تاکہ متوقع معاشی جمود کو قدرے کم سے کم رکھا جاسکے۔ مگراب بجٹ میں بھی فنانس بل کے ذریعے حالیہ مالی سال میں کم کی گئی شرح کو بدستور بحال رکھا گیا ہے ۔ مر ی میں عید الاضحی کے بعد حالات بتدریج بہتر ہونے پر کاروباری معاملات اور خاص طور پر جائیداد کی خریدو و فروخت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ے ۔ قبل ازیں جائیداد خریدار پر پانچ فیصد کی شرح سے وصول ہونے والے ٹیکس کو کم کرکے دو فیصد کیا گیا اور اسی طرح مابین خاندان حبہ کو تین فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کیا گیا ۔صوبائی حکومت کے ان تمام اقدامات کے باوجود تحصیل کونسل ٹیکس کی مد بھی ایک فیصد ٹیکس وصول کیا جارہا ہے کہ موجودہ تناظر میں خود سے ایک بہت بڑی شرح ہے۔ عوام کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے کہ جہاں صوبائی حکومت نے بھی اپنے محصولات تقریبا دو تہائی کم کردیئے ہیں اسی طرح تحصیل ٹیکس کو بھی اگر ختم نہ بھی کیا جائے تو دیگر شرح کے مطابق اس بھی کم کیا جائے۔