اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت اپنے جارحانہ رویئے کی وجہ سے بین الاقوامی فورمز پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔ یاد رہے کہ ایک روز قبل بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی معید یوسف کے شنگھائی تعاون تنظیم کے آن لائن اجلاس میں پاکستان کا سیاسی نقشہ دکھائے جانے پر احتجاج کیا تھا۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جاری کردہ بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کے سیاسی نقشے پر بھارتی اعتراض کو مسترد کردیا گیا جس کی وجہ سے دہلی کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ 'اس اجلاس کے میزبان روس نے بھارت کے نقطہ نظر کو قبول نہیں کیا، بھارت نے پلیٹ فارم پر یہ مسئلہ اٹھا کر تنظیم کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے'۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'مقبوضہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور اس مسئلے کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں'۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے بھی لداخ میں ڈی فیکٹو بارڈر پر بات چیت کے ذریعے بار بار بھارت کے ساتھ معاملات حل کرنے کی پیشکش کی تھی مگر بھارت نے جارحانہ انداز اپنایا اور اسے ذلت کا سامنا کرنا پڑا'۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے ملاقات کی۔ افغان امن عمل، مقبوضہ کشمیر اور کرونا وباء پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوطرفہ تعلقات، کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کرونا وباء سے نمٹنے کیلئے یورپی یونین کے بروقت تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے ترقی پذیر ملکوں کو قرضوں کی ادائیگی میں رعایت کی تجویز کی حمایت پر بھی یورپی یونین کا شکریہ ادا کیا۔ توقع ہے یورپی یونین پاکستانی شہریوں کو اپنے ممالک میں جلد داخلے کی اجازت دے گا۔