موٹروے کیس: عابد کی بیوی گرفتار ، دونوں کے شناختی کارڈ بلاک، عباس اور 2بھائی رہا 

لاہور ( نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد اب تک قانون کی گرفت میں نہ آسکا۔ عابد کی بیوی بشریٰ کو گرفتار، دونوں کے شناختی کارڈز بلاک کر دیئے گئے۔ عباس  اور دو گرفتار بھائی سلامت اور بوٹا کو رہا کر دیا گیا۔ پولیس نے مرکزی ملزم کو پکڑنے کا ٹاسک سی ٹی ڈی کو دے دیا۔ گرفتار ملزم شفقت سے جیل میں تفتیش جاری ہے۔ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کو 8 روز گزر گئے۔ پولیس مرکزی ملزم عابد علی کو گرفتار نہ کرسکی۔ جدید ٹیکنالوجی اور پھرتیاں سب بے سود رہیں۔  ابھی تک متاثرہ خاتون کا بیان بھی ریکارڈ نہ ہوسکا، کوششیں جاری ہیں، خاتون کے بیانات قلمبند کرانے کے لیے علیحدہ ٹیم بنا دی گئی جو رابطہ کرے گی۔ پولیس کا کہنا ہے خاتون کا بیان قانونی طور پر بہت ضروری ہے۔ دوسری طرف سانحہ موٹروے کیس میں زیر حراست وقار کے برادر نسبتی عباس اور بھائیوں سلامت اور بوٹا کو رہا کر دیا گیا۔ تینوں کو شک کی بنا پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ملزم وقار کی بھی جلد رہائی کا امکان ہے۔ اس کی ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد اسے رہا کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق وقار الحسن بھی ابتدائی تحقیقات میں اس کیس میں ملوث نہیں پایا گیا۔ موٹروے زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شفقت کی نشاندہی پر کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔ عابد اور شفقت کے ساتھ موبائل فون پر رابطہ کرنے والے افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جارہا ہے۔ جبکہ مرکزی ملزم عابد کے خاندان کے لوگ سی آئی اے پولیس کی حراست میں ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عابد کے بیرون ملک فرار کے شبے کے پیش نظر اس کا شناختی کارڈ بھی بلاک کروا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب زیادتی کیس کی تفتیش انچارج انوسٹی گیشن گجر پورہ سے تبدیل کرکے انچارج انوسٹی گیشن پرانی انار کلی کو بھجوا دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی دفعات کی تفتیش انسپکٹر کرسکتا ہے سب انسپکٹر کے پاس اختیار نہیں ہے۔ ملزم عابد کی گرفتاری کے لئے دو ڈی ایس پی محمد علی بٹ اور حسنین حیدر مقرر کردیئے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق خاتون کی قمیض اور شلوار سے دونوں ملزمان شفقت اور عابد علی کے سیمپل میچ ہوئے ہیں۔ ملزم کی شناخت کے لئے خاتون کو جیل جانا پڑے گا۔ جیل میں سکیورٹی بیرک میں ملزم کو رکھا گیا ہے۔ جیل میں تفتیشی آفسیر اور جیل حکام کی موجودگی میں شناخت پریڈ ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے گجرپورہ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عابد کی اہلیہ تحصیل تاندلیانوالہ ضلع فیصل آباد کی رہائشی ہے۔ خاتون کی ملزم عابد سے دوسری شادی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق اہلیہ سے تفتیش کی جارہی ہے۔ مرکزی ملزم کا شناختی کارڈ بھی بلاک کروا دیا گیا تاکہ وہ بیرون ملک فرار نہ ہوسکے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شفقت کی نشاندہی پر عابد کی گرفتاری کیلئے اب تک 70 سے زائد چھاپے مارے جاچکے ہیں۔ مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے اب ٹیکنیکل ونگ بے سود ہوگیا کیونکہ ملزم نے اپنا موبائل فون استعمال کرنا چھوڑ دیا جس کی وجہ سے اب روایتی پولیسنگ کی جارہی ہے۔ متاثرہ خاتون کو بھی شناخت پریڈ کیلئے راضی کرلیا گیا۔ کیونکہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے شناخت پریڈ ضروری ہے۔ دوسری جانب سی آئی اے پولیس نے 5 مزیدافراد کو گرفتار کرلیا۔ ڈی ایس پی محمد علی اور حسنین حیدر ملزم عابد کو گرفتار کریں گے۔ زیرحراست ملزم عباس اور دیگر 6 زیرحراست افراد کو ضمانتی بانڈ لے کر چھوڑ دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...