چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اسمبلی میں اختلاف رائےکا موقع ہی نہیں دیاجاتا، ہماری آواز نہیں سنی جائےگی توہمیں بھی سوچنا پڑے گا۔
پاکستان بار کونسل کی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ دنوں میں اےپی سی میں شرکت کاموقع مل رہاہے امیدہےاےپی سی کےذریعےمتفقہ لائحہ عمل طےکریں اور امیدہےاےپی سی کے ذریعے پارلیمان کوآزاد کرنےکاموقع ملےگا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نےبہت کام کیا مزیدکرنےوالےتھےلیکن نہیں کرنےدیا گیا، 19ویں ترمیم زبردستی پارلیمنٹ سے پاس کرائی گئی ایک ادارےنے19ویں ترمیم کیلئےدھمکی بھی دی، شہید محترمہ بےنظیربھٹوہرکیس میں بری ہوئی ہیں ہرسیاستدان کودباناہےتوکوشش کرسکتےہیں لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج ملک میں کوئی بھی آزادانہ کام نہیں کرسکتا، قانون سازی آزادماحول میں نہیں کی جاتی، تمام اہم قانون سازی پارلیمان کوبےاختیارکرکےہوئیں اسمبلی میں اختلاف رائےکا موقع ہی نہیں دیاجاتا، ہماری آوازنہیں سنی جائےگی توہمیں بھی سوچنا پڑے گا، سوچناہوگاکب تک اس پارلیمان کوربراسٹیمپ کی حیثیت میں دیکھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمان میں رولزتوڑکرقانون پاس کرایاجاتاہے، ریاست مدینہ میں بولنےکی آزادی تھی مگر یہاں تونام نہادحکمرانوں کوبھی بولنےکی آزادی نہیں۔