مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعرات کو سرینگر میں 45سالہ خاتون سمیت چار کشمیریوں کو شہید کردیا ۔ فوجیوں نے نوجوانوں اور خاتون کو سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ شہادتوں پر سرینگر کے مختلف علاقوں میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے گئے ۔ اس سے قبل علاقے میں ایک حملے میں ڈپٹی کمانڈنٹ سمیت بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے دواہلکار زخمی ہو گئے تھے ۔ نوجوانوں کے حالیہ قتل کے واقعات کے خلاف کل جمعہ کو پورے مقبوضہ علاقے میں احتجاجی ہڑتال کی جائیگی ۔ ہڑتال اور نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ان گھنائونے جرائم کی کسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرمیں خوف و ہراس کا ماحول برقراررکھنے کیلئے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کے واقعات باقاعدگی سے رونما ہو رہے ہیں ۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں بلال صدیقی، عمر عادل ڈار، محمد یوسف نقاش، جاوید احمد میر ، جہانگیر غنی بٹ، سبط شبیر قمی، پیپلز فریڈم لیگ، اسلامی تنظیم آزادی اور تحریک وحدت اسلامی نے اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بیگناہ کشمیریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں اقوام متحد ہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔ علاوہ ازیں بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی اہلیہ کو 2005میں ان کے شوہر کیخلا ف درج کیے جانے والے ایک جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کے روز مقدمے میں دائرکی گئی ضمنی چارج شیٹ میں ڈاکٹر بلقیس کو ملزم نامزد کیا۔
مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی دہشت گردی, سرینگر میں ایک خاتون سمیت چار کشمیری شہیدکر دیے
Sep 17, 2020 | 20:40