لاہور (فاخر ملک) مسلم لیگ (ن) نے آئندہ الیکشن کی حکمت عملی اور ملک بھر میں پارٹی کی تنظیموں کو فعال کرنے کے لئے سرگرمیاں شروع کر دی ہیں جس کا آغاز نواز شریف کے بہاولپور ڈویژن کے تنظیمی اجلاس سے کیا۔ اس سے قبل تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی اور بلاول زرداری بھٹو بھی جنوبی پنجاب کا دورہ کر چکے ہیں۔ جس وقت پارٹی کے قائد کا خطاب شروع ہوا مریم نواز شریف بھی موجود تھیں۔ احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ انتخابی تیاریاں شروع کردیں، تمام ڈویژن تیس دن میں تنظیم سازی مکمل کریں اور 35سال سے کم عمر افراد کو زیادہ نمائندگی دیں جبکہ طبقہ اور عمر کا لازمی خیال رکھیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ یہی تیاری ہمیں آنے والے وقت میں دھاندلی روکنے میں مدد دے گی۔ پارٹی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ مختلف پارٹیوں کے ارکان اسمبلی جو بار بار پارٹیاں بدل کر اقتدار میں آنے والی پارٹیوں کا رخ اختیار کرتے ہیں کو پارٹی کا حصہ نہ بنانے کی پالیسی اختیارکرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ جبکہ پارٹی کی سینئر نائب صدر کی یہ بات ریکارڈ پر ہے جس میں انہوں نے دوسری سیاسی پارٹیوں سے کہا ہے کہ وہ لوٹوں کو نہ لیں۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ 1996 میں بھی پارٹی سطح پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ روایتی سیاستدانوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے نیا خون پارٹی میں لایا جائے تاہم بوجوہ اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا۔ پارٹی کے ذرائع کے مطابق ڈویژنل سطح پر ہونے والے تنظیمی اجلاسوں سے ویڈیو لنک پر پارٹی قائد خطاب کریں گے۔ تنظیمی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لئے مریم نواز شریف کو فرنٹ فٹ پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ شہباز شریف پارلیمانی سطح پر اپنا کردار سر انجام دیں گے۔