اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے ایم فل داخلوں کی آن لائن ٹیسٹ میں غلط سوالنامہ بیجھنے پر قائد اعظم یونیورسٹی کے خلاف درخواست میں لیگل ایڈوائزر کی طرف سے دوبارہ ٹسٹ لیے جانے کی یقین دہانی پر درخواست نمٹادی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل حنیف راہی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایم فل فیزیکل کمیسٹری کے لیے قائد اعظم یونیورسٹی میں ایپلائی کیا،یونیورسٹی نے 7 ستمبر تاریخ تحریری ٹیسٹ کے لیے رکھا، اور پھر 14 ستمبر کو آن لائن ٹیسٹ لیا، یونیورسٹی قانون کے مطابق تحریری امتحان لیا جاسکتا ہے، جبکہ آئن لائن ٹیسٹ غیر قانونی ہے،14 ستمبر کو آن لائن سوالنامہ بیجھنا تھا، مگر انہوں نے ان آرگینک کمیسٹری کا غلط سوالنامہ بیجھا،یونیورسٹی سے رابطے میں انتظامیہ نے مسلے حل کی یقین دھانی کرائی،مگر مسلہ حل کئے بغیر شارٹ لسٹ جاری کیا، اور ہمیں داخلہ دینے سے محروم کیا، قائد اعظم یونیورسٹی کی جانب سے میرے بچوں کے ساتھ واضح امتیازی برتاؤ کیا گیا،دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اور بعدازاں یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر کو طلب کرلیا جس نے عدالت پیش ہوکر قائد اعظم یونیورسٹی کی طرف سے دوبارہ ٹسٹ لینے کی یقین دہانی کرائی جس پر عدالت نے درخواست نمٹادی۔