پسند ک ی شادی پر قتل و غارت‘ میر ہزار پولیس کا مقدمے پر اکتفا

 میرہزارخان )نامہ نگار)   پسندکی شادی کا معاملہ پولیس نے 7 نامزد ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کردیا ، فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ لائی جاسکی مبینہ۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز میرہزارخان میں پسندکی شادی کے معاملہ پر لڑکی کے لواحقین نے مسلح افرادکے ہمراہ بلوچستان سے آکر لڑکے کے گھررات کی تاریکی میں دھاوا بول  کر  لڑکے کے والد کو قتل کرنے کے بعد گھر کے دیگر تمام افراد کو چھریوں کے وار کرتے ہوئے شدید زخمیکردیا جبکہ درجن بھر ملزمان خون کی ہولی کھیل کر واپس با آسانی بلوچستان چلے گے میرہزارخان پولیس کی طرف سے کسی قسم کی کوئی ناکہ بندی یا ملزمان کی گرفتاری دیکھنے میں نہ آئی پسند کی شادی کرنیوالے مولوی شکیل احمد کے والد فداحسین بھٹی جو کہ موقع پر جاں بحق ہو گے تھے انکا ٹی ایچ کیو ہسپتال جتوئی میں پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد انکی نمازجنازہ ادا کردی گی نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ ادھر زخمی  مشتاق احمد، عبدالغفار، محمد سلیم، نعمان،سمیت پانچ افراد کو ڈسچارج کردیا گیا جبکہ پسندکی شادی کرنیوالا لڑکا شکیل احمد، غلام مصطفی، منظوراحمد ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفرگڑھ داخل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن