مکتوب دوبئی
طاہر منیر طاہر
بزرگ کشمیری راہنما سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت کے لئے دوبئی قونصلیٹ میں سمینار
ہم ایک ایسے کشمیری راہنما سے محروم ہو گئے جو ساری عمر بھارتی سامراج کے خلاف لڑتا رہا
مرحوم ایک نڈر، بہادر اور مخلص لیڈر تھے ، اللہ انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے
بزرگ کشمیری راہنما سید علی شاہ گیلانی کی آزادی کشمیر کے لئے گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے سرکاری سطح پر قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں خصوصی سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں قونصلیٹ سٹاف ، کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی کے قونصل جنرل حسن افضل خان ، کشمیری لیڈروں سردار ارشد ، سردار جاوید یعقوب ، راجہ عبدالجبار، عظیم رفاعی ، حافظ عتیق منہاس ، راجہ عاشق ، چودھری نذیر ، امجد کبیر ، ساجد عباسی ، عمران علی ، نعیم رسول اور دیگر مقررین نے تقاریر کرتے ہوئے کشمیری لیڈر سید علی گیلانی کی آزادی کے لئے مسلسل کوششوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ متذکرہ مقررین نے کہا کہ مرحوم علی گیلانی ساری عمر کشمیر کی آزادی کے لئے گراری خود بھی پابند سلاسل رہے اور وطن کی آزادی کے لئے بھارت کی طرف سے دی جانے والی اذیتوں کو بھی برداشت کیا۔ سید علی گیلانی صحیح معنوں میں محب وطن لیڈر تھے اور پاکستان کے خیر خواہ تھے۔ اُن کا ایک نعرہ بے حد مشہو ہوا ”ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے“ وہ ساری عمر اسی نعرہ کو سچ کر دکھانے کے لیے کوشش کرتے رہے۔ بھارتی سامراج کی طرف سے ہزاروں پابندیوں کے باوجود اُن کے جذبہ حب الوطنی اور جذبہ آزادی میں ذرا لغزش نہ آئی بلکہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ، کشمیریوں کا ہے لہٰذا آزادی ان کا بنیادی حق ہے جو انہیں ہر حال میں ملنا چاہئے۔ سید علی گیلانی ایک لمبے عرصہ تک مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں میں ایک طویل عرصہ تک نظر بند رہے۔ بھارتی سامراج نے سید علی گیلانی کو تشدد اور دباﺅ کے ذریعے اپنے موقف سے ہٹانے کی بے حد کوششیں کی ۔لیکن علی گیلانی بھارتی سامراج کے آگے نہ جھکے بلکہ مزید مضبوطی اور قوت سے بھارتی ظلم و تشدد کا مقابلہ کرتے رہے۔ سید علی گیلانی اپنی ذات میں یکتا عظیم لیڈر تھے جنہوں نے ساری عمر اپنی قوم کی آزادی کے لئے کوشش کرتے ہوئے گزاری علی گیلانی کے انتقال سے ایک بہت بڑا سیاسی خلا پیدا ہو گیا ہے اور کشمیر ی عوام ایک دلیر لیڈر سے محروم ہو گئے ہیں جن کا نعم البدل ملنا ناممکن ہے۔ قونصلیٹ میں ہونے والے سیمینار میں مرحوم سید علی گیلانی کے لئے دعائے مغفرت و بخشش کی گئی۔ اس موقع پر کشمیری لیڈران نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ سید علی گیلانی کا مشن جاری رکھیں گے اور کشمیر کی آزادی تک بھارتی سامراج سے لڑیں گے۔