ڈنمارک: 1400 سے زائد سفید ڈولفنز ہلاک

 ڈنمارک کے ایک ساحل پر لوگوں نے اس وقت ایک خوف ناک منظر دیکھا جب مقامی لوگوں‌ نے نہایت بے دردی کے ساتھ ایک ہزار سے زائد ڈولفنز کو ذبح کر دیا۔تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کے قریب فیرو جزائر میں 1400 سے زائد سفید ڈولفنز ہلاک کر دی گئیں، ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلوؤں سے سفید رنگ والی ڈولفنوں کو اتوار کے روز شمالی بحر اوقیانوس کے علاقے سے گھیر کر ساحل پر لایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والی 1400 سے زائد ڈولفنز کو چھریوں اور نیزوں کی مدد سے ہلاک کیا گیا۔ڈولفنز کے ہلاک ہونے سے ساحل کا پانی سرخ رنگ میں تبدیل ہوگیا، جو ایک خوفناک منظر پیش کر رہا تھا، سمندری حیاتیات دان بجرنی میکلسن نے کہا ہے کہ ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ ڈنمارک کے خود مختار علاقے جزائر فیرو میں ایک دن میں ہلاک ہونے والی ڈولفنز کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔انھوں نے کہا کہ پچھلا ریکارڈ 1940 میں 1200 تھا، 1879 میں 900، 1873 میں 856 اور 1938 میں 854 ڈولفنز ماری گئی تھیں۔

جزائر فیرو میں سمندری ممالیہ جانوروں کا اس طرح وسیع سطح پر شکار روایتی طور پر کیا جاتا ہے، اور اسے گرنڈ (grind) کہا جاتا ہے، زیادہ تر اس روایت میں وھیل مچھلی کو شکار کیا جاتا ہے، اور یہ مقامی سطح پر قانونی ہے، جس پر صدیوں سے عمل جاری ہے، اور حکومتی بیان کے مطابق یہاں ہر سال تقریباً 600 پائلٹ وھیلز پکڑی جاتی ہیں۔مقامی وھیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اولوور جورداربرگ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعہ لوگوں کے لیے بھی نہایت صدمہ انگیز ہے، بہت سارے لوگ اس پر غصہ ہیں، لیکن حکام کی طرف سے اس کی اجازت دی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن