ملکہ برطانیہ کا آخری دیدار ، قطاریں لگ گئیں ، چینی وفد کی آمد پر پابندی 

لندن (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) ملکہ برطانیہ کے آخری دیدار کے لیے ہزاروں افراد کی ویسٹ منسٹر کے باہر طویل قطاریں ہیں، جنہیں کئی گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ ملکہ کا تابوت چار دن تک ویسٹ منسٹر ہال میں رہے گا، جبکہ ملکہ کی آخری رسومات 19 ستمبر کو مکمل ہوں گی۔ انتظامیہ کے مطابق آخری روز تک 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد ملکہ کے دیدار کیلئے آئیں گے۔ بکھنگم پیلس میں شاہی گارڈز کی ریہرسل ہوئی‘ ملکہ برطانیہ کے تابوت کی حفاظت پر مامور رائل گارڈز بے ہوش ہو کر گر پڑا۔ دوسری جانب ملکہ کے انتقال پر پھولوں کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، ترکی سے پھول ٹرکوں کے بجائے کارگو طیارے پر برطانیہ پہنچائے جانے لگے ہیں۔ چینی حکومت کے وفد کو ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت تک جانے سے روک دیا گیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں پارلیمانی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ دارالعوام کے سپیکر سر لنڈسے  نے چینی حکومتی وفد کو اجازت دینے سے انکار کیا۔ چین کی جانب سے چند برطانوی اراکین پارلیمان پر عائد پابندیوں کی وجہ سے یہ اجازت دینے سے انکار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق میزبان کے طور پر برطانیہ سفارتی پروٹوکولز سے آگاہ ہے اور  وہاں مہمانوں کے ساتھ مناسب سلوک کیا جاتا ہے۔ ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے موقع پر 500 کے قریب سربراہان مملکت اور غیرملکی وفود کی شرکت متوقع ہے۔ وسطی لندن میں ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے تیاریاں جاری ہیں اور اس دوران ایک چاقو بردار شخص نے دو پولیس اہلکاروں پر حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا۔  برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لندن میں جس جگہ ملکہ برطانیہ کا تابوت 19 سمتبر کو تدفین تک رکھا گیا ہے وہاں سے صرف ایک میل کی دوری پر ایک چاقو بردار شخص نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا ہے۔ حملے میں دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا۔ تفتیشی عمل جاری تاہم حملے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعہ میں دہشت گردی کا عنصر نہیں ملا  اور ہر پہلو پر تفتیش کی جا رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن