اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی بینک نے کہا ہے کہ افراط زر کے دبائو سے بچنے کے لئے بروقت پالیسی ایڈجسٹمنٹ کر نا ضروری ہے ، پہلے ہی رواں اور آئندہ سال کے دوران عالمی گروتھ کے تخمینہ جات میں کمی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر جاری مہنگائی میں اضافے کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں کیے جانے والے اضافے سے عالمی کساد بازاری بڑھنے کا امکان ہے اور یہ تسلسل برقرار رہنے سے ابھرتی مارکیٹوں اور ترقی پذیر ممالک کو تباہ کن نتائج کا سامنا ہوگا۔ عالمی بینک کے مطابق عالمی شرح نمو سست روی کا شکار ہونے کے نتیجے میں مزید ممالک کو کساد بازاری کا سامنا ہوسکتا ہے۔ امریکا، چین اور یورو زون جیسی 3 بڑی معیشتیں بہت تیزی سے معاشی سست روی کا شکار ہورہی ہیں اور اگلے ایک سال کے دوران عالمی معیشت کے متاثر ہونے سے کساد بازاری کا خطرہ بھی بڑھ جائے گا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کئی متعلقہ سیاسی اقدامات سے بھی مہنگائی کو کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی سطح پر لانا ممکن نہیں ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی میں کمی لانے کے لیے مرکزی بینکوں کو شرح سود میں مزید اضافہ کرنا ہوگا، مگر ایسا کرنے سے مالیاتی مارکیٹ مزید دباؤ کا شکار ہوگی۔
عالمی کساد بازاری کا امکان ، شرح سود میں مسلسل اضافہ ترقی پزید ممالک کیلئے تباہ کن : ورلڈ بنک
Sep 17, 2022