توانائی شعبہ میں تعاون ، مقامی کرنسیوں کا استعمال بڑھانے پر اتفاق ، ایران بھی رکن بن گیا 

سمرقند (نوائے وقت رپورٹ) شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق رکن ممالک کی باہمی معاملات میں مقامی کرنسیوں کا حصہ بڑھانے کے روڈ میپ کی منظوری بھی دی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک کا گرین ہاؤس گیس اخراج میں کمی کیلئے ایک دوسرے کی مدد پر اتفاق ہوا ہے۔ ایس سی او اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا توانائی کے شعبے کا انفراسٹرکچر بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا گلوبل انرجی کی نگرانی کا شفاف نظام بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق تجارت اور سرمایہ کاری محدود کرنے کیلئے موسمیاتی ایجنڈے کا استعمال ناقابل قبول قرار دیا گیا۔ نقصان دہ گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے زبردستی کے اقدامات تعاون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ زبردستی کے اقادامات موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو کمزور کرتے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی نتائج کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ رکن ممالک گرین ہاؤس گیس اخراج میں کمی اور ترقی میں توازن کی وکالت کرتے ہیں اور پیرس معاہدے کے مکمل اور مؤثر عمل درآمد کیلئے کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد تنظیم کے رکن ممالک کے لیے ایک کرنسی کی تجویز پیش کردی ہے۔ ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے میمورنڈم پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کے مطابق تنظیم کی مکمل رکنیت حاصل ہونے کے بعد دیگر رکن ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، جو کہ معیشت اور تجارت سمیت کئی شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کا باعث بنے گا۔شنگھائی تعاون تنظیم کی چیئرمین شپ بھارت کومنتقل ہوگئی اور شنگھائی تعاون تنظیم کا اگلا سربراہی اجلاس 2023ء میں بھارت کی زیرصدارت ہوگا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا نے کہا کہ اگلے اجلاس میں پاکستان کی شرکت کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن