اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے "سمندرپار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی"کے اجلاس میںانتقال کر جانے وا لے اوورسیز پاکستانیوں کے ورثاء کو اداکئے جانیوالے کل بقایاجات جو کہ اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اور وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ایچ آر ڈی کے دائرہ کار میں آنے والے دیگر محکموں کے پاس زیر التواء ہیں کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ وزارت کے حکام کا کہنا تھا کہ معاملہ فنانس ڈویڑن کے ساتھ اٹھایا گیا تھا اور فنانس ڈویژن کی جانب سے کچھ مشاہدات سامنے آئے ہیں جن کے حوالے سے جلد وزارت خزانہ کو مکتوب ارسال کیا جائیگا۔سینیٹر بہرا مند خان تنگی کی جانب سے پاک پی ڈبلیو ڈی کے آفیسر افتخار قریشی کی ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن کے حوالے سینیٹ سیشن میں اٹھائے گئے سوال پر وزارت کے حکام کا کہنا تھا کہ آفیسر کی خدمات کو واپس پاک پی ڈبلیو ڈی کے سپرد کر دیا گیا ہے اور وہ اب ورکرز ویلفیئر فنڈ کا حصہ نہیں ہیں۔ ای او بی آئی کے سابقہ ملازمین کی جانب سے پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے دائر کی گئی عوامی عرضداشتوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت کے حکام کو ہدایت دیں کہ ملازمین کا موقف لیتے ہوئے معاملے کو یکسو کرکے رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے۔ کمیٹی رپورٹ کا جائزہ لے کر مزید کاروائی کا فیصلہ کریگی۔ سیکریٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ بلوچستان نے کمیٹی کو ادارے کے جاری اور مستقبل کے منصوبہ جات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے کے دو پروجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ایک پروجیکٹ پر 94 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اور دوسرے پر 60 فیصد کام مکمل ہے۔ سیکریٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ نے مزید بتایا کہ ادارے کے بارہ پروجیکٹس 2012 سے وزارت کے پاس زیر التواء ہیں۔ یہ تمام پروجیکٹس تعلیمی نوعیت کے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ بلوچستان بورڈ اور وفاقی وزارت کے حکام مل کر بات چیت کے ذریعے زیر التواء پروجیکٹس پر کوئی فیصلہ کریں۔